پوری دنیا فی الوقت کورونا وائرس کی تباہی کا سامنا کررہا ہے۔ بھارت میں بھی اس وائرس نے کہرام مچارکھا ہے۔ مصیبت کے اس دور میں سیاست کو بالائے طاق رکھ کر تمام لوگوں کو ایک ساتھ مل کر اس مصیبت کا سامنا کرنا چاہیے، لیکن بی جے پی اور اس کے رہنما اس معاملے میں نہایت غیرسنجیدہ ہیں۔ یہ تنقید آج مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری و ترجمان سچن ساونت نے کی ہے۔
سچن ساونت کا کہنا ہے کہ ہرمعاملے کو ایک ایونٹ میں تبدیل کرنے کی عادت سے مجبور بی جے پی نے کورونا کی سنگین صورت حال میں بھی غیرسنجیدگی کو برقرار رکھا ہے۔ غریب، مزدور، محنت کش نیز روزآنہ کماکر کھانے والے اس مصیبت کے دور میں بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور ان کی مدد کرنا ہرشخص کی ذمہ داری ہے۔ ان کی مدد کے لیے ہزاروں ہاتھ آگے آئے ہیں لیکن بی جے پی بیشتر ریاستوں میں مودی کے نام پر مدد کررہی ہے۔
غریب لوگوں میں ضرورت کے اشیاءکی تقسیم کے لیے 'مودی کِٹ' بنا کر اس پر مودی کی تصویر لگائی جارہی ہے۔ قومی مصیبت کے اس دور میں ضرورت مندوں کی مدد کے نام پر بی جے پی کی سیاسی فائدہ اٹھانے کی یہ کوشش نہایت افسوسناک ہے اور یہ بی جے پی کی غیرسنجیدگی کو واضح کرتا ہے۔
سچن ساونت نے مزید کہا کہ کرونا کی مصیبت کے اس دور میں جہاں عام افراد، صنعتکاروں، کھلاڑیوں و فلمی اداکاروں سمیت کئی لوگ وزیراعلیٰ ریلیف فنڈ اپنے اپنے استطاعت بھر امدادی رقمیں جمع کرارہے ہیں، وہیں بی جے پی کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل نے بی جے پی کے تمام ایم پیز، ایم ایل ایز، بلدیہ کے چیئرمین، پنچایت وضلع پریشد کے ممبران نیز کارپوریٹرس سے اپنی ایک مہینے کی تنخواہ بی جے پی کے ڈائزاسٹر فنڈ میں جمع کرنے کی اپیل کی ہے۔ عوام کے پیسے سے ملی ہوئی یہ تنخواہ حکومت کے ریلیف فنڈ میں جمع نہ کرتے ہوئے پارٹی کے امدادی فنڈ میں جمع کرنے کا یہ معاملہ 'مہاراشٹر دروہ' ہی کہا جائے گا۔
سچن ساونت کے مطابق بی جے پی کے کچھ رہنما کورونا پرقابو پانے کے لیے کئی غیرسائنسی ہدایات دے کر عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ گائے کے گوبر وپیشاب سے کرونا کا وائرس ختم ہوسکتا ہے۔ ان تمام غیرسائنسی ہدایات پر مہاراشٹر بی جے پی کے ترجمان اودھوت واگھ نے مہر لگائی ہے۔ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ووزیر جینت پاٹل نے کورونا کی مصیبت کے پیشِ نظر وزیراعظم مودی نے جس طرح سے لاک ڈاون کی ہے، اس پر کچھ سوالات اٹھائے ہیں۔ اس کے بعد اسلام پور میں کورونا کے مریض ملنے پر بی جے پی ترجمان اودھوت واگھ نے یہ غیر سنجیدہ بیان دیا ہے کہ چونکہ جینت پاٹل نے مودی پر تنقید کی اسی لیے اسلام پور میں کرونا کا مریض ملا ہے۔ سچن ساونت نے مزید کہا کہ ریاست کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کی حکومت کرونا کی اس مصیبت کا مقابلہ کرنے کے لیے نہایت مستعدی کے ساتھ کام کررہی ہے۔ ایسے میں محض تنقید کی عادت سے مجبور بی جے پی کے لوگ ریاستی حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔ امدادی کاموں میں خود کی موجودگی کا دکھاوا کرنے کے لیے بی جے پی کے لوگ اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں بھی بی جے پی نہایت غیرسنجیدہ ہے اور وہ اسے بھی ایک ایونٹ سمجھ کر اس سے اپنا سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔