ممبئی: مہاراشٹر کی حکومت میں اجیت پوار کی شمولیت نے شندے گروپ کے ان اراکین اسمبلی کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا ہے جو آئندہ کابینہ کی توسیع میں موقع ملنے کا خواب دیکھ رہے تھے۔ ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے ایم پی ونائک راوت نے دعویٰ کیا کہ اب شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کا ایک گروپ دوبارہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جانے پر بات کر رہا ہے۔ ایم پی ونائک راوت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
اس دوران سنجے راوت نے کہا کہ جس دن اجیت دادا اور ان کی کمپنی حکومت میں کود پڑی، اسی دن شندے گروپ کے اراکین اسمبلی نے بغاوت شروع کر دی، اراکین اسمبلی کے اس غصے کو روکتے ہوئے ایکناتھ شندے بھی غصہ ہوگئے، فی الحال ان کی حالت قابل رحم ہوگئی ہے۔ بہت سے اراکین اسمبلی کہہ رہے ہیں کہ ہم جس گھر میں تھے وہاں ٹھیک تھے۔ ایک وزیر نے بیان دیا کہ اگر ماتوشری ہماری مدد کرے گی تو ہم اسے ضرور مثبت جواب دیں گے۔
مغربی مہاراشٹر، شمالی مہاراشٹر، ودربھ اور مراٹھواڑہ سے پیغامات آرہے ہیں۔ یہاں اراکین اسمبلی میں بحث جاری ہے کہ ہم جہاں ہیں وہیں بہتر ہے۔ ونائک راوت نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ متعلقہ ایم ایل اے کے درمیان اس بات پر بحث چل رہی ہے کہ کیا انہیں ماتوشری سے معافی مانگ کر واپس جانا چاہئے۔ اجیت پوار کی حکومت میں شمولیت کے بعد سے ہی شندے گروپ میں کافی ہنگامہ آرائی ہے اور منگل کی رات اس کا نتیجہ بھی دیکھنے کو ملا۔ اطلاع یہ بھی ہے کہ منگل کی شام اس معاملے پر دو ایم ایل اے میں جھگڑا بھی ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: