اردو

urdu

میری مخالفت مالیگاؤں سینٹرل سے ہے: بی جے پی رکن پارلیمان

ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں کورونا وائرس مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

By

Published : May 10, 2020, 3:04 PM IST

Published : May 10, 2020, 3:04 PM IST

image
image

مالیگاؤں میں دو سو بیڈ پر مشتمل سول اسپتال میں کورونا مریضوں کا علاج بھی بند کردیا گیا ہے اور مالیگاؤں میں ایک بھی بڑا نجی ملٹی اسپیشلسٹ جدید ہسپتال نہیں ہے جس کی وجہ سے ایمرجنسی کیسیز میں مریضوں کو دھولیہ، ناسک اور دیگر شہروں میں بھیجا جارہا ہے۔

پارلیمانی حلقہ دھولیہ اور مالیگاؤں سے منتخب بی جے پی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر سبھاش بھارمرے نے بیان دیا ہے کہ وہ مالیگاؤں شہر کے لوگوں کو دھولیہ شہر میں داخل نہیں ہونے دیں گے، چاہے وہ مریض کورونا متاثر ہو یا کوئی بھی ہو۔

انھوں نے ایک بیان میں یہ خلاصہ کیا ہے کہ وہ مسلم اکثریتی علاقہ مالیگاؤں سینٹرل حلقہ کے خلاف ہیں۔

واضح رہے بی جے پی رکن پارلیمان ڈاکٹر سبھاش بھامرے پر لاک ڈاؤن کے پہلے روز سے ہی مالیگاؤں کے ساتھ کھلے طور پر تعصب کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

انھوں نے اس مخالفت کی وجہ یہ بتائی ہے کہ وہ گزشتہ دیڑھ مہینوں سے کررہے ہیں کہ جب مالیگاؤں میں دس اپریل کو کورونا کے کیسز پائے گئے تھے تب ہی انھوں نے مالیگاؤں کو سیل کرنے اور ریڈ زون قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ اگر مالیگاؤں کو سیل نہیں کیا جاتا تو یہ وائرس مالیگاؤں سے باہر بھی پھیل سکتا تھا اور ان کی کوشش کی تھی کہ یہ وبأ مالیگاؤں سے باہر نہ پھیلے۔

انھوں نے مزید کہا کہ دہلی مرکز میں تبلیغی جماعت سے کا جو معاملہ سامنے آیا کہ اس وقت وہاں مالیگاؤں سے تقریباً 100 افراد شامل تھے، لیکن جب یہ لوگ مالیگاؤں واپس آئے تب ان لوگوں نے حکومت کی جاری کردہ گائیڈ لائن کے مطابق انتظامیہ کو ان کی اسکریننگ اور ٹیسٹ کرانا ضروری تھا اور کورنٹائن کرانا بھی ضروری تھا لیکن ان لوگوں نے گائیڈ لائن پر عمل نہیں کیا اور شہر بھر میں گھومتے رہے جس کی وجہ سے شہر میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ دھولیہ سے منتخب رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ اور مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی دونوں ہی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین پارٹی سے وابستہ ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details