ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی میں حزب اختلاف کے رہنما دیویندر فڑنویس نے مہا وکاس آگھاڑی حکومت پر اب اعلیٰ افسران کے تبادلوں اور پوسٹنگ میں زبردست بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے سی بی آئی سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔
مہاراشٹر کی مہا وکاس آگھاڑی حکومت کی مشکلیں کم ہونے کا نام ہی نہیں لی رہی ہیں۔ حکومت ایک جانب جہاں سچن وازے معاملے میں دباؤ میں ہے۔ وہیں اب اعلیٰ افسران کے تبادلوں اور پوسٹنگ ریکٹ میں زبردست بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بی جے پی کے دفتر واقع نریمن پوائنٹ میں اخبار نویسوں سے گفتگو کی۔
اس بات چیت میں انہوں نے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس متعلقہ آئی پی ایس افسران اور اس ریکٹ میں شامل طاقتور لوگوں کے ریکارڈ اور نام موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن کے متعلق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو معلوم تھا لیکن کارروائی کرنے کی بجائے ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر لی۔
فڑنویس نے بتایا کہ ریشمی شکلا نے 25 اگست 2020 کو مہاراشٹر کے ڈی جی پی سبودھ کمار جیسوال کو مطلع کیا کہ ممبئی میں سیاسی روابط رکھنے والے دلالوں کا جال بچھا ہوا ہے۔
ریشمی شکلا کے خط میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ لوگ کثیر تعداد میں رقم کے عوض پولیس افسران کے لیے مطلوبہ پوسٹنگ کا بندوبست کرنے میں مصروف ہیں۔
سی او آئی نے بروکرز کے ٹیلیفون نمبر نگرانی پر رکھنے کے لیے متعلقہ حکام سے اجازت لی اور سی او آئی کے خط میں ریکٹ کی بات سی او آئی نے فون نمبروں کی نگرانی سے ڈی جی پی کو آگاہ کیا۔