حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایکزیکٹیو افسر مقصود خان نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے مطلع کیا کہ سعودی عرب نے 13 مارچ کو مطلع کیا تھا کہ امسال حج کے سلسلہ میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے،اور عارضی طور پر حج 2020 کو ملتوی کردیاگیا ہے،لیکن اس کے بعد گزشتہ تین ساڑھے تین مہینے میں۔ حکومت سعودی عرب نے کوئی رابطہ نہیں کیا ،اس پیش نظر حج کمیٹی نے ان عازمین حج کی جمع رقم بلا کٹوتی واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس تعلق سے ایک فارم جاری کیا گیا ہے جس کے جمع کرنے کے بعد رقم لوٹا دی جائے گی۔
مہاراشٹرحج کمیٹی کے چیئرمین جمال صدیقی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنوری 2020 میں قرعہ اندازہ کے بعد جو عازمین حج کو منتخب کیا گیا تھا،انہیں رقم کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ معاوضہ بھی دیا جائے۔
انہوں نے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے ،جس میں کہاگیاہے کہ حکومت سعودی عرب نے جب مارچ میں حج کے عارضی ملتوی کرنے کی اطلاع دی تھی تب ہی حج کمیٹی کو کارروائی کرکے عازمین سے رجوع کرکے ان کا پیسہ لوٹا دینا تھا ،لیکن پانچ مہینے رقم رہنے کا کیا جواز ہے،اس کے نتیجے میں انہیں رقم واپس کرنے کے ساتھ معاوضہ بھی دینا چاہیے۔
کیونکہ رقم کی واپسی میں تاخیر کے سبب مہاراشٹرکا عازمین حج خود کو ٹھگا ہوا محسوس کررہا ہے۔جمال صدیقی نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے جو عازمین حج کوالیفائی ہوئے ہیں ،انہیں ہی حج کے لیے بھیجا جانا چاہیے اور جورقم چاہتے ہیں ،انہیں پانچ مہینے کا معاوضہ بھی دیا جائے۔