انہوں نے ایڈیشنل چیف سکریٹری سیتا رام کنٹے اور ممبئی میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل سے اس طرح کی کارروائیوں پر فوری طور پر روک لگانے کی مانگ کی ہے۔
نسیم خان نے ان دونوں اعلی افسران سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ایک جانب تو آن لائن بکروں کی خریداری کے لیے گائیڈ لائن جاری کی ہے لیکن دوسری جانب قربانی کے جانوروں کو ضبط کیا جارہا ہے۔
مسلمانوں کے اہم فریضہ قربانی کی ادائیگی میں سرکاری افسران کی اس طرح کی غیر ضروری مداخلت ناقابل برداشت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مضافات کے وکھرولی پارک سائٹ کرلا نہرو نگر، جوگیشوری ایس وی روڈ اور دیگر مضافاتی علاقوں میں میونسپل کارپوریشن کے مارکیٹ سپرنٹنڈنٹ نے جانوروں کی ضبطی کی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔
نسیم خان نے ان کارروائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ اسی طرح سے عروس البلاد ممبئی کے سرحدی علاقے ملنڈ اور دہیسر چیک ناکوں پر ایک بڑی تعداد میں جانوروں کے ٹرک کھڑے ہوئے ہیں اور انہیں ممبئی میں داخلہ کی اجازت نہیں دی جارہی ہے نیز مختلف دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ ایک ریاست سے دوسری ریاست آمدورفت کے ذرائع پر پابندی ہے لیکن اندرون ریاست بکرا کی نقل و حمل کی اجازت ہے اس کے باوجود بھی جانوروں کی گاڑیوں کو روکا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ نسیم خان نے اس سے قبل ریاستی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے ،وزیر داخلہ انیل دیشمکھ، کابینی وزراء بالا صاحب تھورات،اشوک چوان سمیت دیگر کو مکتوبات ارسال کر کے ریاستی حکومت کی جانب سے قربانی کے ضمن میں جاری کردہ مبہم گائیڈ لائن پر اعتراض کیا تھا اور اس میں ترمیم کی مانگ کرتے ہوئے قربانی کے دوران رعایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔