دیویندر فڑ نویس نے مسلم اراکین اسمبلی اور اعلیٰ سرکاری افسران کی ایک میٹنگ کے دوران اس بات کی یقین دہائی کرائی۔
مہاراشٹر کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر محمد عارف نسیم خان نے بیرون مہاراشٹر سے قربانی کے جانوروں کے ریاست میں داخل ہونے والے چیک پوسٹ پر بجرنگ دل اور دیگر شرپسندوں کی جانب سے جانوروں کے بیوپاریوں کو ہراساں کئے جانے کی شکایت کی اور کہا کہ قانون کو کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے لہذا ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جس پر وزیر اعلیٰ نے پولیس افسران کو ہدایت دی کی اس ضمن میں سخت اقدامات کئے جائیں۔
عید الضحیٰ کی تیاریوں کے پیش نظر سرکاری سیہادری گیسٹ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ فڑنویس نے میٹنگ طلب کی تھی جس میں چیف سکریٹری، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، ممبئی پولیس کمشنر، ممبئی میونسپل کمشنر کے علاوہ اقلیتی وزیر ونود تاؤرے، وزیر تعلیم اشیش شیلار، مسلم اراکین اسمبلی ابوعاصم اعظمی، نسیم خان، امین پٹیل، اسلم شیخ، وارث پٹھان سمیت اقلیتی کمیشن کے چیئرمین حاجی عرفات، مولانا آزاد مالیاتی کارپوریشن کے چیئرمین حاجی حیدر اعظم اور مسلم تنظیموں کے سربراہان و علماء کرام نے شرکت کی۔
اس موقع پر نسیم خان نے دیونار مذبح خانے میں ہی عارضی پولس اسٹیشن کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کارپوریشن بکرے کے جانوروں سے فی جانور 110 روپیہ وصول کرتی ہے جس کا براہ راست اثر گاہکوں پر ہوتا ہے لہذا قربانی کے ایام میں اسے مشتثنیٰ قرار دیا جائے وزیر اعلیٰ نے اس تعلق سے میونسپل کمشنر پروین پردیسی کو احکامات جاری کئے۔
اس کے علاوہ نسیم خان کے اس مطالبے پر بھی وزیر اعلیٰ نے میونسپل حکام کو ہدایت دی کہ فوری لائحہ عمل تیار کیا جائے جس کی رو سے قریش برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کے دکانوں میں عارضی طور پر بکرے کے ذبیح کی اجازت دی جائے۔