ریاست مہاراشٹر میں منترالیہ کی پرانی اور نئی عمارتوں کو کرونا وائرس کے پیش نظر مکمل طور پر صاف ستھرا کیا جا رہا ہے۔ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کے طے شدہ رہنمایانہ اصولوں کے مطابق لیا گیا ہے۔
محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری سیتارام کونٹے نے اس کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر منترالیہ کی دونوں عمارتوں میں ہونے والے کام کاج 29 اور 30 اپریل کو مکمل طور سے بند رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ان دو دنوں میں منترالیہ کے تمام کمروں اور صحن کو سینیٹائزڈ کیا جائے گا۔فی الحال لاک ڈائون کی وجہ سے منترالیہ میں بہت کم ملازم اپنے کام پر آتے ہیں۔اسی طرح بیشتر وزراء بھی اپنے گھروں پر ہی رہتے ہوئے کام کاج دیکھ رہے ہیں۔
وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے بھی ماتوشری سے ہی ریاست کی باگ دوڑ سنبھالے ہوئے ہیں۔ سینئر وزراء شاذ و نادر ہی منترالیہ میں آرہے ہیں۔اسی کے ساتھ بہت سے وزراء بھی اپنا کام گھروں میں رہتے ہوئے کر رہے ہیں۔
ادھر ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد روزانہ بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ فی الحال ملک بھر میں لاک ڈاؤن ہے اور بیرون ملک کی ہوائی خدمات بھی معطل ہیں۔ ملک میں کورونا مریضوں کی وجہ سے انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسپس منظرمیں ہرایک کوخدشہ ہےکہ معاشرہبری طرحسے متاثرہو چکا ہے۔
وزارت صحتکے سیکریٹریلو اگروالنے ایکسوال کےجواب کےدوران کہاکہ ابھیبھی ملکمیں سماجیانفیکشن کےکوئی ٹھوسثبوت نہیںہیں۔ سماجیانفیکشن ایکایسا انفیکشنہے جوکسی متاثرہشخص سےرابطہ کیےبغیر ہوتاہے۔ یہمعاشرے کےمختلف طبقاتکو متاثرکرتا ہےاور اسکے خطرےکو کافیحد تکبڑھاتا ہے۔
انہوں نےیہ بھیکہا کہلاک ڈاؤنکی وجہسے ملکمیں بہتزیادہ کورونا وائرسپر کنٹرولہوا ہے۔