مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں گزشتہ روز بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے خصوصی این آئی اے عدالت کو حکم دیا کہ وہ معاملے کو جلد از جلد مکمل کیے جانے کے لیے ضروری اقدامات کرے نیز استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ روزانہ دو گواہوں کو عدالت میں حاضر کریں۔ جسٹس ریوتی ڈیرے اور جسٹس وی جی بشٹ نے ٹرائل کورٹ میں مزید حکم دیا کہ وہ ہر پندرہ دن پر ہائی کورٹ میں مقدمہ کی پیش رفت کے تعلق سے رپورٹ پیش کریں۔' Malegaon 2008 Bomb Blast Case
دو رکنی بینچ ملزم سمیر کلکرنی کے جانب سے داخل پٹیشن پر سماعت کررہی تھی۔ سمیر کلکرنی نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی جانب سے ماضی میں متعدد احکامات جاری کیے گئے کہ مقدمہ کی جلد از جلد سماعت مکمل کی جائے لیکن اس کے باوجود ابھی تک مقدمہ خاتمے نے قریب بھی نہیں پہنچ سکا ہے۔
سمیر کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ 'گزشتہ سالوں میں استغاثہ نے صرف 250 سرکاری گواہوں کو عدالت میں پیش کیا جبکہ کُل گواہان کی تعداد 455 ہے یعنی کے ابھی بھی دوسو گواہان کی گواہی باقی ہے۔ این آئی اے کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈووکیٹ سندیش پاٹل نے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے کی کوشش سے ہے کہ جلد از جلد مقدمہ کی سماعت ہو لیکن گواہان کی سمن ملنے کے باوجود عدالت میں حاضر نہیں ہورہے ہیں جس کی وجہ سے استغاثہ کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔'