ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے انڈسٹریل کریڈٹ اینڈ انویسٹمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (آئی سی آئی سی آئی) بینک ویڈیوکان لون فراڈ کیس میں بینک کی سابق سی ای او چندا کوچر اور ان کے شوہر دیپک کوچر کو عدالتی حراست سے رہا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ 'گرفتاری قانون کے مطابق نہیں ہے۔' واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے آئی سی آئی سی آئی بینک کی سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر چندا کوچر (Chanda Kochar)، ان کے شوہر دیپک کوچر اور ویڈیو گروپ کے بانی وینوگوپال دھوت کو لون فراڈ کیس معاملے میں 10 جنوری تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ چندا کوچر اور ان کے شوہر کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 23 دسمبر کو گرفتار کیا تھا جب کہ دھوت کو 26 دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سی بی آئی کی نمائندگی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اے لیموسین نے کی۔ اس کے بعد عدالت نے تینوں کو 10 جنوری 2023 تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔ Videocon Loan Fraud Case
سی بی آئی نے کوچر اور دھوت کے علاوہ دیپک کوچر کے زیر انتظام نیوپاور اینیو ایبلز(این آر ایل)، سپریم اینرجی، ویڈیوکان انٹرنیشنل الیکٹرانکس لیمیٹیڈ کو تعزیرات ہند کی دفعات اور کرپشن ایکٹ 2019 کے تحت انہیں ملزم قرار دیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق 2012 میں ویڈیوکان گروپ کو آئی سی آئی سی آئی بینک نے قرض دیا تھا۔ جو بعد میں این پی اے بن گیا اور بعد میں اسے ’’بینک فراڈ‘‘ کہا گیا۔ ستمبر 2020 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دیپک کوچر کو گرفتار کیا۔ درحقیقت 2012 میں چندا کوچر کی زیرقیادت آئی سی آئی سی آئی بینک نے ویڈیوکان گروپ کو 3,250 کروڑ کا قرض دیا تھا اور چھ ماہ بعد وینوگوپال دھوت کی ملکیت والی میسرز سپریم انرجی نے میسرز نیو پاور رینیوایبلز کو 64 کروڑ کا قرض دیا تھا۔ جس میں دیپک کوچر کا 50 فیصد حصہ ہے۔ ICIC Bank Loan Scam