اردو

urdu

ETV Bharat / state

مہاراشٹر میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا

ریاست مہاراشٹر میں بی جے پی اقلیتی سیل کی ریاستی یونٹ کے دیڑھ سو سے زائد عہدیداران نے بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔

مہاراشٹر میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا
مہاراشٹر میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا

By

Published : Jan 6, 2020, 11:42 PM IST

دراصل ان کا الزام ہے کہ بی جے پی کی اقلیت سے دشمنی اور ملک مخالف پالیسیوں سے تنگ آکر انہوں نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ سی اے اے کی بنیاد پر این آر سی کے ذریعے مسلمانوں کو حاشیے پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔'

مہاراشٹر میں بی جے پی کو بڑا جھٹکا

انہوں نے کہا کہ 'مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سے اورنگ آباد پہنچے ہم تمام لوگ جو بی جے پی اقلیتی مورچہ سے جڑے ہوئے تھے اجتماعی استعفی کا اعلان کرتے ہیں۔'

بی جے پی اقلیتی مورچہ کی ریاستی یونٹ کے عہدیداران اور کارکنان نے یہ علان النکار ہوٹل میں ایک میٹنگ کے بعد کیا۔ میٹنگ کے بعد ہوئی پریس کانفرنس میں ان لوگوں نے بی جے پی ہائی کمان پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے۔

ان کا کہنا ہے کہ 'بی جے پی اقلیتی مورچہ کومحض استعمال کیا گیا اور اقلیت مخالف فیصلے ان پر تھوپے گئے جس سے بیزار ہوکر دیڑھ سو سے زائد اقلیتی مورچے کے ریاستی عہدیداران نے بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے استعفے دے دیا ہے۔'

بی جے پی کی ابتدائی رکنیت سے استعفی دینے میں خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں، یہ لوگ اس امید کے ساتھ بی جے پی سے وابستہ ہوئے تھے کہ پارٹی کے پلیٹ فارم سے وہ اپنے سماج کے لیے کچھ تعمیری کام کر پائیں گے لیکن ہر محاذ پر انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

خواتین کا الزام ہے کہ 'مسائل کا حل تو دور کی بات پارٹی سماج میں پھوٹ ڈالنے کا کام کررہی ہے جبکہ ان خواتین نے سی ڈبل اے کو ملک مخالف بتایا۔

بی جے پی سے ناطہ توڑنے کا اعلان کرنے والے ان تمام لوگوں کو یہ شکایت ہے کہ 'پچھلے پانچ سال میں تین طلاق سے لے کر سی اے اے آنے تک ہر موقع پر اقلیتی مورچے نے اس کے خلاف پارٹی سطح پر آواز اٹھائی اور سماج کی تشویش سے پارٹی رہنماوں کو آگاہ کیا گیا لیکن اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

اس لیے بیزار ہو کرانہوں نے یہ قدم اپنی مرضی اور ضمیر کی آواز پر اٹھایا ہے۔ ان لوگوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ مستقبل میں وہ ملک مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے سے گریز نہیں کرینگے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details