اورنگ آباد: ریاستِ مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر کی پہچان کہلانے والا سیاحتی مرکز بی بی کا مقبرہ اب رات میں بھی روشن رہے گا۔ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے بی بی کے مقبرے میں ہر طرف لائٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے جس سے عمارت اور اطراف کا ماحول بڑا خوشگوار نظر آرہا ہے۔ یہ لائٹنگ اب سال بھر جاری رہے گی۔ محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ملن کمار چاولے کا کہنا ہیکہ گزشتہ چھ مہینے کی منصوبہ بندی کے بعد بی بی کے مقبرے پر لائٹنگ لگائی گئی اور یوم جمہوریہ کی مناسبت سے روش یہ مقبرہ اب سال بھر ایسے ہی روشن رہے گا۔ واضح رہے کہ بی بی کے مقبرہ کو تاج دکن بھی کہا جاتا ہے، اس مقبرے میں مغل شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر کی پہلی بیوی دلرس بانو آرام فرما ہیں۔ بی بی کے مقبرے کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر کے سیاح اورنگ آباد کا رخ کرتے ہیں۔ مقامی سیاحوں نے بی بی کے مقبرے میں لائٹنگ کا انتظام ہونے پر مسرت کا اظہار کیا ہے ۔
Bibi Ka Maqbara بی بی کا مقبرہ سال بھر روشن رہے گا
اورنگ آباد میں واقع بی بی کا مقبرہ روشنی سے جگ مگا اٹھا، یوم جمہوریہ کی مناسبت سے بی بی کے مقبرہ پر لائٹنگ لگائی گئی جو اب سال بھر روشن رہے گی۔ Lighting On Bibi Ka Maqbara
ملن کمار چاولے کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر کے اورنگ آباد کو سیاحتی دارالحکومت کہا جاتا ہے، اسی لیے بی بی کے مقبرے کو رات 10 بجے تک کھلا رکھا جاتا ہے، اس مقبرے میں لائٹنگ لگنے کی وجہ سے چار چاند لگ گئے ہیں۔ 26 جنوری سے 1 سال تک اس مقبرے میں ہر شام لائٹنگ لگائی جائینگی تاکہ سیاح شام کے وقت میں مقبرے کی خوبصورتی کو دیکھ سکیں اور اس بی بی کے مقبرے میں لطف اٹھائیں محکمہ آثار قدیمہ اورنگ آباد رینج کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ملن چوالے نے کہا ہے کہ بی بی کے مقبرے میں لائٹنگ لگانے کے لیے گزشتہ 6 مہینے سے منصوبہ بندی کی جا رہی تھی لیکن مالی پریشانیوں اور دوسری مشکلات کی وجہ سے اس مقبرے پر لائٹنگ نہیں لگا سکی لیکن محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے پیسے کا انتظام کر کے مقبرے میں لائٹنگ لگائی گئی ہے سابق سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ چند ماہ قبل بھی فلورینگ پر لائٹ لگائی گئی تھی لیکن لوگوں نے اس لائٹ کو توڑ دیا۔ بی بی کے مقبرہ دیکھنے آئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کافی سالوں کے بعد بی بی کے مقبرے میں ایسا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے مقبرے میں لائٹنگ لگنے کی وجہ سے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ بیرونی ریاستوں کے بھی لوگ کثیر تعداد میں آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اورنگ آباد کی تاریخی عمارتوں کی تزئین کاری کا فیصلہ