مہاراشٹر کے پاورلوم صنعتی شہر بھیونڈی کے اندرا گاندھی اسپتال میں منگل کو دن بھر ہنگامہ برپا رہا۔
پہلے بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی اور شیوسینا کے سابق رکن اسمبلی نے افتتاح کیا اس دوران دونوں زعفرانی جماعت کے حامیوں نے سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی کے ذریعہ کیے جانے والے افتتاحی تقریب کی تختی کو توڑتے ہوئے جھوٹا کریڈٹ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہنگامہ کیا۔
سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی کے ذریعہ کیے جانے والے افتتاحی تقریب شہر کے واحد اندرا گاندھی سب ضلع اسپتال کو سنہ 2013 میں سول ہسپتال کا درجہ ملنے کے بعد بھی یہاں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے سبب شہر کی عوام کو علاج کے لیے ممبئی یا تھانے کا رخ کرنا پڑتا تھا۔
مگر اب سیٹی اسکین اور ڈائیلیسس سینٹر کی سہولت دستیاب کرادی گئی ہے، اس سینٹر کے قیام کو لیکر ایک دوسرے پر الزام عائد کیے جارہے ہیں اور ہر کوئی اس کا کریڈٹ لینے میں لگا ہوا ہے۔
بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی اور شیوسینا کے سابق رکن اسمبلی نے افتتاح کیا مگر اس طرح کی سہولیات سے عوام کو زبردست فائدہ ہوگا اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
منگل کو صبح بی جے پی کے مقامی رکن اسمبلی مہیش چوگلے اور شیوسینا کے سابق رکن اسمبلی روپیش مہاترے نے دوپہر 12 بجے پہنچ کر اس کا افتتاح کیا۔
مگر دونوں پارٹیوں کے کارکنان نے زبردست ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے دوپہر تین بجے سماجوادی پارٹی کے رہنما ابوعاصم اعظمی اور رکن اسمبلی رئیس شیخ کے ذریعہ ہونے والے افتتاح سے قبل لگنے والی ان کے ناموں کو تختی کو توڑ کر وہاں سے ہٹا دیا۔
ایک دن میں دو بار افتتاح عوام میں موضوع بحث مگر شام چار بجے سماجوادی پارٹی کے رہنما ابوعاصم اعظمی نے پہنچ کر افتتاح کے دوران زبردست لفظی حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اردو میں تختی لگی تھی اسکی وجہ سے ایسا کیا گیا ہے۔