بھیونڈی میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اب شہر میں کورونا کی وبا قابو میں آچکی ہے۔ انہوں نے وبا پر قدغن لگانے میں میونسپل کارپوریشن کی منصوبہ بند حکمت عملی، ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافہ اور محلہ کلینک کے موثر کردار کو تسلیم کیا۔
بھیونڈی: کورونا مریضوں کی صحت یابی کی شرح 74 فیصد پہنچ گئی کمشنر نے شہریوں کو راحت پہنچاتے ہوئے کہا کہ صحت یابی کی شرح 74 فیصد اور مثبت مریضوں کی شرح 40 فیصد سے گھٹ کر 12 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
میونسپل کمشنر نے کہا کہ ریاستی حکومت اورمحکمہ صحت کے افسران اور عملے کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں چلائے جانے والے محلہ کلینک سے کورونا کو قابو کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جولائی سے پہلے یومیہ 50 مریضوں سے زیادہ کی ٹیسٹنگ نہیں کی جاتی تھی لیکن اب شہر کے مختلف علاقوں میں ٹیسٹنگ کے چار سے پانچ مراکز بنانے سے اب یومیہ ساڑھے تین سو سے چار سو مریضوں کا کورونا ٹیسٹ کررہے ہیں۔ ٹیسٹ کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے روزانہ موصول ہونے والے مثبت مریضوں کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جون کے مہینے میں مثبت مریضوں کی شرح 40 فیصد سے زیادہ تھی۔ وہیں اس وقت مثبت مریضوں کی شرح 12 فیصد تک آ گئی ہے۔ شہر میں پائے جانے والے مثبت مریضوں کی تعداد روز بروز کم ہوتی جارہی ہے۔ علاج کے لئے داخل مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے مریضوں کے صحت یاب ہونے کی شرح 74 فیصد تک جا پہنچی ہے۔ بڑی تعداد میں مریضوں کی صحت یاب ہونے کی وجہ سے شہر کے نجی ہسپتالوں کے 40 فیصد بیڈ خالی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شہر کے بہت سے مریض دوسرے شہروں کے ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ ان کا شمار بھی بھیونڈی میں ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹاٹا امانترا میں 550 بیڈ، رئیس ہائی اسکول میں 346 بیڈ ، اوسوال واڑی میں 230 بیڈ ، گوپال ریسیڈینسی میں 40 بیڈ ، سبھم ریذیڈنسی میں 25 بیڈ مجموعی طور پر 1240 بیڈ آئسیو لیشن کے لیے ہیں۔ کورونا مریضوں کے علاج کے لئے آئی جی ایم ہسپتال میں 100 بیڈ ، ویدانت ہسپتال میں 45 بیڈ ، سراج ہسپتال میں 40 بیڈ اور اوربٹ ہسپتال کے 35 بیڈ سمیت کل 273 بیڈ کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں نجی ہسپتالوں میں 576 بیڈ ہیں۔
ڈاکٹر پنکج آشیا نے بتایا کہ کارپوریشن انتظامیہ کورونا کے ساتھ بارش کے سبب ہونے والی مختلف بیماریوں سے بھی محتاط ہے۔ موسم باراں میں ڈینگو ملیریا اور دوسری مہلک بیماریوں سے مریضوں کی بڑی تعداد میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ جس کے لئے کارپوریشن کے محکمہ صحت اور صفائی محکمہ کے افسران اور ملازمین کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں جراثیم کُش ادویات کا چھڑکاؤ شروع کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے محکمہ صحت کے ملازمین اور ڈاکٹروں کی ایک ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔