بھیونڈی: مہاراشٹر کے شہر بھیونڈی کے میونسپل کارپوریشن کے زیرِ انتظام اردو پرائمری اسکولز میں بنیادی سہولیات کے فقدان کی خبر ای ٹی وی بھارت نے شائع کی تھی جس کے بعد مقامی رکن اسمبلی رئیس شیخ میونسپل عملے کے ساتھ شانتی نگر میں واقع اسکولز میں پہنچ گئے اور جب انہوں نے متعدد اسکولز کا جائزہ لیا تو وہاں کے حالات دیکھ کر وہ بھی حیران رہ گئے کیونکہ سبھی اسکولز بنیادی سہولیات سے محروم تھے۔ سردی کے اس موسم میں بھی طلبہ فرش پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ اس صورتحال کو دیکھ کر رکن اسمبلی رئیس شیخ بھی اپنے ساتھیوں کے ساتھ زمین پر بیٹھ گئے جس کے بعد گھبرائے میونسپل افسران بھی ان کے ساتھ زمین پر بیٹھنے کو مجبور ہوگئے۔ Bhiwandi Municipal Schools
واضح رہے کہ بھیونڈی مشرقی حلقہ میں واقع میونسپل کارپوریشن کے اردو پرائمری اسکولوں کی عمارت زبردست خستہ حالی کا شکار ہے۔ مقامی افراد نے محکمہ تعلیم کی لاپرواہی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور اساتذہ بھی ان خراب حالات کو لے کر پریشان ہیں۔ طلبہ بھی اردو پرائمری اسکولز کی زبوں حالی پر شکوہ کناں نظر آرہے ہیں۔
شانتی نگر پولیس چوکی کے نزدیک دو عمارتوں میں چلنے والے میونسپل کارپوریشن کے کُل 13 پرائمری اسکولز میں فرنیچر تو دور کی بات بچوں کو بیٹھنے کے لیے ٹاٹ پٹی تک کا کوئی انتظام کارپوریشن نہیں کر پارہی ہے۔ کچھ طلبہ اپنے گھروں سے بیٹھنے کے لئے بوری لے کر آتے ہیں تاکہ اسکول کی ٹوٹی پھوٹی فرش پر سکون سے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرسکیں۔
ان اسکولوں میں رفع حاجت کے لیے بیت الخلاء اور پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے۔ اسکولز میں لگے ایک دو یورینل سے پیشاب اور گندگی سے اٹھنے والی بدبو سے بچے بیمار ہورہے ہیں لیکن اس کے بعد بھی کارپوریشن اسے سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ ان 13 پرائمری اسکولز کے کمروں اور برآمدے میں سینکڑوں کی تعداد طلباء زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیں۔
مقامی افراد نے میونسپل افسران پر اردو پرائمری اسکولز کے تئیں تنگ نظری کا الزام عائد کیا ہے۔ منگل دوپہر مقامی رکن اسمبلی اپنے ساتھیوں کے ساتھ شانتی نگر میں واقع 13 پرائمری اسکولز کی عمارت پہنچے اور اسکولوں کا جائزہ لیا۔ ان کے ساتھ ایجوکیشن محکمہ کی انتظامی افسر انورادھا، سٹی انجینئر سنیل گوگے اور جونیئر انجینئرز کی ٹیم بھی تھی۔ طلبہ کے ساتھ ہونے والے اس سلوک پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے رکن اسمبلی رئیس شیخ سماجوادی پارٹی کے مقامی صدر ریاض اعظمی کے ساتھ زمین پر بیٹھ گئے اور فوراً اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کرنے لگے جس پر سٹی انجینئر سنیل گوگے نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ 300 بینچ کا آرڈر دیا جاچکا ہے وہ ایک ماہ میں ان اسکولوں کو فراہم کر دیئے جائیں گی۔
واضح رہے کہ کُل 977 بینچ کی ضرورت کی ایک رپورٹ ایجوکیشن محکمہ نے دی ہے۔ پہلے مرحلے میں 300 اس کے بعد تقریباً 677 بینچ پرائمری اسکولز کو فراہمی کے لیے تجویز تیار کر اس کا عمل شروع کردیا جائے گا۔ یہاں سوال اٹھنا لازمی ہے کہ بھیونڈی کارپوریشن کا 2022-23 کا سالانہ بجٹ 842 کروڑ 29 لاکھ 29 ہزار روپے ہے جس میں ایجوکیشن بجٹ 51 کروڑ 29 لاکھ 74 ہزار روپے درج ہے جبکہ پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ سالانہ تقریباً 4 کروڑ 35 لاکھ روپے کارپوریشن ایجوکیشن ٹیکس کے طور پر وصول کرتی ہے لیکن اس کے بعد بھی میونسپل کارپوریشن کے اردو پرائمری اسکولز کی حالت کافی خراب ہے۔