بھیونڈی شہر کے اندرا گاندھی میموریل سب ڈسٹرکٹ ہسپتال کو 100 بیڈ کے کورونا اسپتال میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
بھیونڈی میونسپل کمشنر اور اسپتال انتظامیہ نے مقامی رکن اسمبلی سے نئے وینٹیلیٹر فراہم کرنے گزارش کی تھی جس کے بعد رکن اسمبلی رئیس شیخ کی کوششوں سے آئی جی ایم اسپتال میں چار جدید ٹیکنالوجی کے وینٹی لیٹر ممبئی سے اس اسپتال کو فراہم کرائے گئے۔
کورونا وائرس وبا سے متاثر مریضوں کی تعداد میں روزانہ اضافہ وینٹیلیٹرز کی فراہمی کے بعد شہر کے طبی میدان میں سرگرم شخصیات اور عام شہریوں نے راحت کی سانس لی ہے۔
اندرا گاندھی میموریل اسپتال کو کورونا اسپتال بنانے کی تقریباً سبھی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
رکن اسمبلی رئیس شیخ کی کوششوں سے اندرا گاندھی میموریل سب ڈسٹرکٹ اسپتال کو چار جدید ترین وینٹی لیٹر سے لیس کردیا گیا ہے۔ یہ وینٹی لیٹر اسپتال کے سپرینٹینڈنٹ انل تھوراٹ کے سپرد کی گئی ہیں۔
بھیونڈی کے واحد سرکاری اسپتال کو چار جدید وینٹی لیٹر فراہم رکن اسمبلی رئیس شیخ نے ممبئی میونسپل کمشنر پروین پردیسی اس سلسلے میں بات کی تو انہوں موجودہ وقت میں وینٹی لیٹر کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے اس کی ذمہ داری ممبئی کارپوریشن کے جوائنٹ کمشنر آشوتوش سلیل کو سپرد کی اور محض تین دنوں میں انہوں نے سبھی ضروری کارروائی کر، ٹاٹا سنس کے تعاون سے آئی جی ایم سب ڈسٹرکٹ اسپتال کو چار جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ وینٹی لیٹر مہیا کرائے۔
ان مشینوں کی خصوصیات یہ ہے کہ یہ انتہائی جدید ہیں اور اس سے مریض ڈاکٹر اور اسٹاف سبھی محفوظ رہیں گے۔
واضح رہے کہ سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بھیونڈی شہر کی آبادی تقریباً سات لاکھ 10 ہزار تھی جبکہ 2020 میں اس آبادی کے 10 لاکھ سے تجاوز کرنے کا اندازہ ہے۔
سب سے خاص بات یہ ہے کہ شہر کے 11 نجی ہسپتالوں میں صرف 15 وینٹی لیٹر ہے جبکہ سرکاری اسپتال میں اس قبل صرف چار تھے اب جدید ترین ٹیکنالوجی کے وینٹی لیٹر کے آنے کے بعد سرکاری اسپتال میں ان کی تعداد 8 ہوگئی ہے، جبکہ 10 لاکھ آبادی پر محض 23 وینٹی لیٹر ہے۔