حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مشکل حالات میں حکومت اور انتظامیہ کا ساتھ دیں۔ایسے ہی ساتھ دینے والوں میں سے ایک آٹو رکشا ڈرائیور ہیں جنہوں نے اپنے آٹو میں کورونا وباء سے بچنے کے لیے احتیاطی قدم اٹھایا جو قابل دید ہے۔
ستیاوان گتے طویل عرصے سے آٹو رکشا چلاتے ہیں اور یہی ان کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے انہوں نے کورونا وباء کے بعد سے اپنے اس آٹو کو ایک نئی شکل دی جو اب کورونا وباء سے لڑنے کا ایک ہتھیار ثابت ہو رہا ہے۔
گتے نے اپنے آٹو رکشا میں سینیٹائزر، ہینڈ واش ،صابن لیکوڈ صابن،2 پانی کا نل ،پانی کی ٹنکی ،پانی پینے کا جار ، واش بیسن ،2 اصلی درخت ،ٹی وی مانیٹر ،وائی فائی یونٹ ، الیکٹرک بورڈ،آئنہ، کولر فین، میوزک سسٹم اور سب سے اہم اس پر کورونا سے بچنے کی ہدایات درج ہیں جو ہر آنے جانے والوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔
گتے کہتے ہیں کہ آغاز میں مسافر بیٹھنے سے پہلے پورے رکشے کو دیکھتے ہیں اور پھر ان سے سوالات کرتے ہیں اور کورونا سے لڑنے کے لیے گتے کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کی تعریف بھی کرتے ہیں گتے کا کہنا ہے کہ میری طرح اگر سب لوگ کورونا کے خلاف متحد ہو کر احتیاطی تدبیروں پر مل کر عمل کریں اور دوسروں کو اس پرعمل پیرا ہونے کی ہدایت دیں تو ممکن ہے کورونا وباء کے پھیلنے میں ایک حد تک کمی ضرور آئیگی ۔
گتے نے خود کو محکمہ بی ایم سی اور حکومت کی اس لڑائی میں شامل کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگر بی ایم سی اور حکومت عوام کے لیے اتنا کچھ کر رہی ہے تو کیا ہم حکومت کے اس احتیاطی قدم میں قدم سے قدم ملا کر نہیں چل سکتے۔