ممبئی:ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں واقع بی ایم سی کے ذریعے ان جانوروں کے لیے اس بے جا خرچ کرنا جو ابھی تک چڑیا گھر کا حصہ بھی نہیں ہیں۔ اس قسم کے اخراجات پر سوال اٹھ رہے ہیں کیونکہ جانوروں کی خریداری کی تصدیق ہو جاتی تو ان کے لئے ایسی تعمیراتی کام پر خرچ کرنا بہتر قدم ہو سکتا تھا لیکن بی جانوروں کا اب تک کوئی اتا پتا نہیں ہے۔عوامی کے پیسوں کا بجا استعمال بی ایم سی کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ ایسا اس خرچ سے ثابت ہوتا ہے یہ بات آر ٹی آئی کارکن جتیندر گھاڑگے نے ای ٹی وی بھارت سے کہیں۔
اس کے برعکس چڑیا گھر میں پینگوئن کی دیکھ بھال کے اخراجات بھی سامنے آئی ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اکتوبر 2018 سے جولائی 2023 تک، کل 29,43,64,499.20 کروڑ کی بڑی رقم صرف پینگوئن کی روزانہ کی دیکھ بھال پر خرچ کی گئی ہے۔ جبکہ مبینہ طور پر نقل و حمل اور خریداری پر 2.47 کروڑ خرچ کیے گئے تھے۔