اورنگ آباد میں بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنے کی کوشش اورنگ آباد:اورنگ آباد شہر میں بچوں کو کتابوں سے جوڑنے کے لیے ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے کئی ساری کوششیں کی جا رہی ہیں۔ فاؤنڈیشن کے صدر مولانا مرزا عبدالقیوم ندوی شہر کے اسکولوں میں بچے سے ملتے ہیں اور انہیں کتابیں پڑھنے کی ترغیب دیتے ہیں، ساتھ ہی ان کی بیٹی مریم مرزا نے بھی بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنے کے لیے محلہ محلہ لیبرری شروع کی ہے، جس میں کئی سارے بچے مفت میں کتابیں لے کر پڑھتے ہیں اور واپس لائبریری میں رکھ دیتے ہیں۔ مولانا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ ہمیشہ نیا دور آتے رہتا ہے، لیکن موجودہ دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے۔ جس میں اے ائی، چیٹ جی پی ٹی، سوشل میڈیا، موبائل پر گیمنگ اور کئی سارے حیرت انگیز ٹیکنالوجی آگئی ہے، جس کی وجہ سے بچے کتابوں کی طرف راغب نہیں ہو رہے ہیں، بلکہ وہ اسمارٹ گیجٹ کا استعمال کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Books on Prophet Muhammad Distribute کنڑا اور انگریزی زبان میں سیرت کی کتابوں کی تقسیم
مرزا ورلڈ بک کے مالک مرزا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ پہلے کتابوں کی دکانوں میں کتابیں خریدنے کے لیے بہت زیادہ گردی رہتی تھی، اور بچے کتابوں کا مطالعہ کرتے تھے لیکن آج لائبریری خالی پڑی ہے اور کتابوں کی دکانوں پر کتاب فروخت نہیں ہو رہی ہے، بلکہ لوگ موبائل لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر پہ ہی تھوڑا بہت پڑھ لکھ رہے ہیں۔ مولانا مرزا عبدالقیوم ندوی پچھلے 15 سالوں سے ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن چلا رہے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ اگر صحیح طریقے سے بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کیا جائے، تو بچے اپنا رجحان کتابوں کی طرف بھی کرتے ہیں، اکثر پرائمری اور ہائی سکول کے بچوں کو صحیح طریقے سے کتابوں کے بارے میں بتایا جائے تو وہ کتابوں کی طرف بہت زیادہ راغب ہوتے ہیں، ان میں مطلع کا شوق بھی پیدا ہوتا ہے۔
مرزا عبدالقیوم ندوی کا دعوی ہے کہ قومی کونسل برائے فروخت اردو زبان کی جانب سے شائع ہونے والی میگزین "بچوں کی دنیا" پوری اردو دنیا میں سب سے زیادہ شہر اورنگ آباد میں فروخت ہوتی ہے، بچوں کی دنیا میگزین ماہنا پانچ ہزار کاپیاں اورنگ آباد میں ہی بچے خریدتے ہیں۔ مرزا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ آج کوریئر کے ذریعہ گھر پر ہر چیز منگوائی جاتی ہے، تو کتابیں کیوں نہیں؟ اسی کے لیے انہوں نے کئی ساری مہیم بھی چلائی ہے اور اسکولوں میں جا کر کہیں سارے بک فیئر اور کتابوں کی معلومات فراہم کی ہے، تاکہ بچوں میں اردو کی کتابوں کا مطالعہ بڑھ سکے، مرزا عبدالقیوم ندوی نے کئی سارے عظیم رہنماؤں کی یوم پیدائش کے موقع پر ان کی مشہور کتابیں بھی اسکولوں میں جا کر بچوں کو بتائی جاتی ہے اور ان میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے۔
مرزا عبدالقیوم ندوی کی ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے بچوں میں کتابوں کہ شوخ کو پیدا کرنے کے لیے ہر اسکولوں میں بچوں کو غلّے دیے گئے ہیں، تاکہ بچے اپنے پیسے جمع کرے اور مہینے کے آخری دن اس غلّے کو توڑ کر جمع شدہ پیسوں سے کتاب خریدے اس سے بچوں میں پیسے جمع کرنے کا شوق بھی پیدا ہوں گا، اور جمع شدہ پیسوں سے کتابیں بھی بچے خریدیں گے۔ مرزا عبدالقیوم ندوی ہی نہیں بلکہ ان کی دختر نیک اختر مریم مرزا بھی بچوں کو کتابوں کی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مرزا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے گھر کے پاس مائیکروفنڈنگ سے ایک مائیکرو لائبریری شروع کی ہے، جسے محلہ محلہ لائبریری کہاں جا رہا ہے۔
اس مہم کے ذریعہ اورنگ آباد شہر ہی نہیں بلکہ اعتراف و اکناف کے علاقوں میں بھی محلہ محلہ لائبرری کھل رہی ہے، تاکہ جو علاقے کے چھوٹے بچے ہیں وہ اس محلہ لائبریری سے کتابیں حاصل کرے اور کتابوں کو پڑھ سکے۔ مرزا عبدالقیوم ندوی کا کہنا ہے کہ آج کل لوگ انگلش زبان کی طرف زیادہ راغب ہو رہے ہیں، اور علاقائی زبان کو درکنار کر رہے ہیں وجہ ہے کہ آج کل اردو، مراٹھی، تیلگو اور دوسری زبانوں میں زیادہ لٹریچر نہیں آرہا ہے، لیکن اس کی بنسبت انگلش میں بہت سی میگزین اور نیا لٹریچر آرہا ہے جس کی طرف نوجوان انگلش زبان کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔