ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر حامیوں نے اورنگ آباد کے جوبلی پارک علاقے میں موجود ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر مجسمے کے پاس پاس این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی اور ساتھ ہی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر حامیوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
ان لوگوں کا کہنا تھا کہ اس بل کو پہلے لوک سبھا میں پاس کیا گیا اور بعد میں راجیہ سبھا میں منظور کیا گیا ہے اب اس قانون کو جلد سے جلد خارج کیا جائے۔
ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر حامی نے بتایا ہے کہ بی جے پی حکومت جو مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دلتوں کو بھی پریشان کر رہی ہے۔ جب ملک آزاد ہوا تھا تو ملک اس وقت مذہب کے نام پر نہیں تقسیم ہوا تھا بلکہ جس کو جہاں رہنا تھا وہ وہاں رہ رہے تھے، بنگلہ دیش،پاکستان ،افغانستان کے ہندو اور اقلیتی لوگ کو اس بل کے ذریعے بھارت لایا جائے گا اگر حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی ہے تو آنے والے وقت میں احتجاج میں شدت لائی جائے گی۔
امبیڈکر نظریات کے حامیوں کا سی اے اے کے خلاف احتجاج عبداللہ المحمدی نامی ایک طالب علم کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے ذریعہ لائے جانے والا بل جو اب ایک قانون بن چکا ہے یہ غیر آئین ہے کیونکہ بھارت کے آئین کے مطابق آرٹیکل 14 سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں رہنے والے تمام شہریوں کو برابر کا حق دیا جائے گا لیکن اس بل کے ذریعے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
این آر سی اور سی اے اے کی مخالفت کے بعد ، امبیدکر حامیوں نے قومی ترانہ پڑھ کر اپنا احتجاج ختم کیا، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ حکومت اس قانون کے بارے میں کیا فیصلہ لیتی ہے؟