ممبئی: این سی پی لیڈر اجیت پوار بھلے ہی ایکناتھ شندے حکومت میں شامل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر بھی حلف لیا ہے۔ لیکن ابھی تک اجیت پوار کو کوئی قلمدان نہیں دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ این سی پی کے آٹھ ممبران اسمبلی جو ان کے ساتھ وزیر بنے ہیں وہ محکمہ کے الاٹمنٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ اب قیاس لگایا جا رہا تھا کہ اجیت پوار کو وزارت خزانہ کی ذمہ داری دی جائے گی۔ لیکن ایکناتھ شندے گروپ کی شدید مخالفت کی وجہ سے اجیت پوار کو دھچکا لگ سکتا ہے۔
یہ اطلاع بھی سامنے آ رہی ہے کہ اجیت پوار کی طرف سے فائنانس، ریونیو اور آبی وسائل کے محکمے کی مانگ کی جا رہی ہے۔ تاہم امکان ہے کہ اجیت پوار کو تینوں قلمدان نہیں دیے جائیں گے۔ دراصل بی جے پی اس سمت میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتی۔ ریونیو کی وزارت فی الحال بی جے پی کے مضبوط رہنما رادھا کرشن وکھے پاٹل کے پاس ہے۔ ایسے میں بی جے پی اس سے ایک محکمہ چھین کر دوسرے کو دینے کا خطرہ مول لینے کے موڈ میں نظر نہیں آتی۔ اگر اجیت پوار کو ریونیو کا محکمہ دیا جاتا ہے تو رادھا کرشن وکھے پاٹل کی کابینہ میں اہمیت کم ہو جائے گی اس وجہ سے وکھے پاٹل کے ناراض ہونے کا بھی امکان ہے۔