ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے اخبار 'مُک نایک' کے سو برس مکمل ہونے کے موقع پر اورنگ آباد کے شاہین باغ میں ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے ذریعے ہی ملک میں نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز (این آرسی) کا مقصد حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی'۔
ویڈیو: ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کا خطاب انھوں نے کہا کہ 'این پی آر میں دلت، مسلم اور قبائلیوں کے علاوہ حکومت سے سوال کرنے والے حکومت کے نشانے پر ہیں'۔
معروف قانون داں ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے ملک گیر احتجاج کی ستائش کی اور کہا کہ یہ ملک کے سیکولر کردار کی کامیابی کی علامت ہے۔
دستور ہند کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے اخبار مُک نایک کو سو سال مکمل ہونے پر اورنگ آباد کے پی ای ایس کالج میں گولڈن جوبلی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس تقریب میں معروف قانون داں اور سماجی جہدکار ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے شہریت ترمیمی قانون، این پی آر اور این آر سی کے سلسلے میں حکومت پر شدید نکتہ چینی کی، ساتھ ہی اورنگ آباد کے شاہین باغ کے طرز پر چل رہے مظاہرے کے مظاہرین سے خطاب کیا۔
پرشانت بھوشن نے شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کو غیر دستوری قرار دیا۔
اپنی طویل ترین تقریر میں پرشانت بھوشن نے حکومت کی پالیسیوں پر شدید نکتہ چینی کی اور اسے برائی کے محور سے تعبیر کیا ساتھ ہی ملک بھر میں جاری احتجاج کی لہر کو انقلاب کا پیش خیمہ قرار دیا۔
ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن اورنگ آباد کے مظاہرہ گاہ میں خطاب کرتے ہوئے پرشانت بھوشن نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ عدم تشدد کی راہ اپنا کر جمہوری طرز پر اپنامقصد حاصل کرنے کے لیے کمربستہ ہوجائیں ۔
مزیدپڑھیں: بیدر: شاہین پرائمری اسکول پر مقدمے کے خلاف احتجاج
واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ میں چل رہے لگاتار احتجاج کی حمایت میں اورنگ آباد میں آٹھ جنوری ہی سے احتجاج جاری ہے، سینکڑوں کی تعداد میں نوجوان، خواتین اور طلبا وطالبات اس میں شرکت کررہے ہیں، لوگوں کا مانا ہے کہ اورنگ آباد کا شاہین باغ نوجوانوں کی ذہن سازی کا مرکز بن گیا ہے۔