ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے ایک 25 سالہ نوجوان کو جنسی زیادتی اور دھوکہ دہی معاملہ میں 15 برس کی سخت قید بامشقت کی سزا تجویز کی ہے۔
خصوصی عدالت کی جج سنجری گھرات نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ''موجودہ معاملے میں ملزم نے متاثرہ لڑکی کے اعتماد و بھروسہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس سے شادی کا جھوٹا وعدہ کرکے اس کے ساتھ ناجائز جنسی تعلقات قائم کئے اور نقد رقم کے علاوہ سونے کے زیورات لیکر فرار ہوگیا۔ حادثہ کے بعد متاثرہ لڑکی نے اس کو کئی بار فون کیا لیکن اس نے کوئی جواب نہیں دیا اور لڑکی کے فون نمبر کو بلاک کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مقامی نرمل نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی تھی جس کے مطابق ملزم نوجوان جو ہکا پارلر میں کام کرتا تھا، اپنے چند دوستوں کے ساتھ متاثرہ لڑکی سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ان کے تعلقات استوار ہوتے گئے۔
باندہ: پانچ برس کی معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی
پہلی مرتبہ ملزم نے لڑکی سے اترپردیش کے بنارس شہر میں مقیم اپنی والدہ کی بیماری کا بہانہ بناتے ہوئے 50،000 روپیہ کا مالی تعاون حاصل کیا اسکے چند عرصہ بعد اس نے اپنی خالہ کی شادی کے لئے 8 لاکھ روپے مانگے جس پر لڑکی نے اپنے زیورات فروخت کرکے اور گھر میں رکھی نقدی رقم اسکو دی، اس دوران نوجوان لڑکی کے گھر آنے لگا اور دونوں کے درمیان جنسی تعلقات قائم ہوگئے۔
نوجوان نے لڑکی سے شادی کا وعدہ بھی کیا اور پھر ایک دن وہ اچانک فرار ہوگیا اور اس نے اپنا نمبر بھی بلاک کردیا۔
کسی طرح سے بھی ملزم سے رابطہ قائم نہ ہونے پر لڑکی نے پولیس میں شکایت درج کروائی اور پھر اسکی گرفتاری عمل میں آنے کے بعد اسکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس کے دوران عدالت نے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے پندرہ برس کی قید بامشقت سزا کے علاوہ جرمانہ بھی عائد کیا۔