احمد نگر:کرجت تعلقہ کے کوپرڈی میں بورویل میں گرنے والے بچے کو بچانے کے لیے 8 گھنٹے تک کوشش کی گئی۔ لیکن اس کی جان نہ بچ سکی۔ یہ واقعہ پیر کی شام 6 بجے پیش آیا جب گنے کے ایک مزدور کا پانچ سالہ بیٹا احمد نگر ضلع کے کرجت تعلقہ کے کوپرڈی میں کھیت میں بنائے گئے بورویل میں گر گیا۔ اس بچے کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جنگی بنیادوں پر شروع کیا گیا تھا۔ این ڈی آر ایف کی پانچ ٹیموں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ تعلقہ انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ 2.30 بجے تک بچے کو بچانے کی کوششیں کی گئیں۔ کوپرڈی کے گنے کے کھیت میں گنے کاٹنے والے مزدور سندیپ سدرک کے پانچ سالہ بیٹے کی اس واقعہ میں موت ہو گئی۔ بچے کا نام ساگر بدھ بریلہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
خبر کے مطابق متاثرہ خاندان کا تعلق اصل میں مدھیہ پردیش سے ہے۔ لڑکا 15 فٹ کی گہرائی میں بورویل میں پایا گیا۔ اسے بچانے کے لیے دو جے سی بی کی مدد سے بورویل کے متوازی کھدائی شروع کی گئی۔ ریونیو انتظامیہ کے ساتھ کلدھرن پرائمری ہیلتھ سنٹر اپازی اسپتال کی ٹیم اور کرجت نگر پنچایت فائر بریگیڈ کی ٹیم موقع پر موجود رہی۔ لڑکے کے بورویل میں گرنے کی خبر آگ کی طرح پھیل گئی اور لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہونے لگی۔
ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لیے پولیس انتظامیہ بھی چوکس رہی۔ جے سی بی کی مدد سے بورویل کے قریب کھدائی کرکے لڑکے کو بچانے کی کوشش کی گئی۔ بالآخر انتظامیہ کو اس بچے کو باہر نکالنے میں کامیابی ملی۔ لیکن، لڑکے کی جان نہیں بچائی جا سکی۔ واضح رہے کہ ملک میں بچوں کے بورویل میں گرنے کے کئی واقعات منظر عام پر آ چکے ہیں۔ ان میں سے بہت سے واقعات میں بچے بچائے گئے، حالانکہ کچھ بچے بھی مر گئے۔ ان معاملات میں کسانوں کی لاپرواہی دیکھی گئی ہے۔