اردو

urdu

ETV Bharat / state

ممبئی: لوکل ٹرینوں میں سلسلہ وار بم دھماکے کے 14 برس - bomb blast at borivali station

11 جولائی سنہ 2006 کا دن ممبئی کا کوئی بھی شخص نہیں بھول سکتا جب ممبئی کی لائف لائن کہلانے والی لوکل ٹرینوں میں سات سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔

mumbai serial blast
mumbai serial blast

By

Published : Jul 11, 2020, 10:39 AM IST

Updated : Jul 11, 2020, 2:14 PM IST

گیارہ جولائی سنہ 2006 کو مہاراشٹر کے دارالحکومت اور عروس البلاد ممبئی کی سات الگ الگ لوکل ٹرینوں میں 11 منٹ کے وقفے سے سلسلہ وار سات بم دھماکے ہوئے تھے جس سے پورا شہر لرز گیا تھا۔

ان دھماکوں میں تقریباً 187 افراد ہلاک اور 700 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ ایک اندازے کے مطابق پچاس کروڑ روپے کی املاک کا نقصان ہوا تھا۔

یہ بم دھماکے ماہم، بوریولی، جوگیشوری، کھار روڈ، ماٹونگا، میرا روڈ اور سانتا کروز ریلوے اسٹیشنز پر ہوئے تھے جس میں 187 افراد نے جان گنوائی تھی۔

سلسلہ وار بم دھماکوں کی تفصیلات
  • پہلا دھماکہ: 5 بج کر 24 منٹ پر چرچ گیٹ سے ویرار جانے والی ٹرین کے فرسٹ کلاس ڈبے میں سانتا کروز اسٹیشن کے درمیان ہوا تھا جس میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
  • دوسرا دھماکہ: چرچ گیٹ سے بوریولی جانے والی فاسٹ ترین کے فرسٹ کلاس ڈبے میں باندرہ اور کھار روڈ اسٹیشن کے درمیان 5 بج کر 24 منٹ پر ہوا تھا جس میں 22 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔
  • تیسرا دھماکہ: چرچ گیٹ سے بوریولی جانے والی دھیمی ٹرین کے فرسٹ کلاس ڈبے میں جوگیشوری ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 1 پر ہوا تھا، اس دھماکے میں 28 افراد کی جانیں گئی تھیں، یہ دھماکہ 5 بج کر 25 منٹ پر ہوا تھا۔
  • چوتھا دھماکہ:5 بج کر 26 منٹ پر چرچ گیٹ سے بوریولی جانے والی تیز رفتار ٹرین کے فرسٹ کلاس ڈبے میں ماہم جنکشن کے پلیٹ فارم نمبر 3 پر ہوا تھا، اس میں 43 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
  • پانچواں دھماکہ: چرچ گیٹ سے ویرار جانے والی ٹرین میں میرا روڈ اور بھائیندر اسٹیشن کے درمیان ہوا تھا۔ یہ دھماکہ 5 بج کر 29 منٹ پر ہوا تھا جس میں 31 افراد کی جان گئی تھی۔
  • چھٹا دھماکہ:چرچ گیٹ سے ویرار جانے والی فاسٹ ٹرین کے فرسٹ کلاس ڈبے میں 5 بج کر 30 منٹ پر ماٹونگا روڈ اسٹیشن اور ماہم جنکشن کے درمیان ہوا تھا جس میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
  • ساتواں دھماکہ: 5 بج کر 35 منٹ پر چرچ گیٹ سے ویرا جانے والی فاسٹ ٹرین کے فرسٹ کلاس ڈبے میں بوریولی اسٹیشن کے قریب ہوا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ان دھماکوں کے بعد اے ٹی ایس نے اس کےلیے لشکر طیبہ اور ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کو ذمہ دار قرار دیا تھا۔

اے ٹی ایس نے بم دھماکوں کے الزام میں 13 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ان پر مکوکا کے تحت 11 ہزار صفحات پر مشتمل چارشیٹ داخل کی تھی لیکن عدالت میں اس کیس کی سماعت کے چند دن بعد ہی ملزمین نے مکوکا کو چلینج کر دیا تھا۔

ان سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے پانچ ملزمین کو سزائے موت اور دیگر 7 کو عمر قید سنائی ہے۔

نو برسوں قبل ہوئے ان دھماکوں نے ممبئی سمیت پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔

اس میں کم سے کم 189 افراد ہلاک اور دیگر 800 زخمی ہوئے تھے۔

مکوکا عدالت کی خصوصی عدالت نے کمال احمد انصاری(37 برس)، محمد فیصل شیخ(36 برس)، احتشام صدیقی(30 برس)، نوید حسین خان(30 برس) اور آصف خان (38 برس) کو سزائے موت سنائی تھی۔

اس کے علاوہ تنویر احمد انصاری(37 برس)، محمد ماجد شفیع(32 برس)، شیخ عالم شیخ(41 برس)، محمد ساجد انصاری(34 برس)، مزمل شیخ(27 برس)، سہیل محمود شیخ(43 برس) اور ضمیر احمد شیخ(36 برس) شامل کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یہ دھماکے شام کے وقت 5 بج کر 25 منٹ سے 5 بج کر 35 منٹ تک کے 11 منٹ کے وقفے دمیان ہوئے تھے، واضح رہے کہ ان اوقات میں لوکل ٹرینوں کافی بھیڑ ہوتی ہے۔

Last Updated : Jul 11, 2020, 2:14 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details