مرکزی وزارت داخلہ کی ترجمان وسودھا گپتا نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسکیو فورس (این ڈی آر ایف)، فوج، فضائیہ، بحریہ، ریلوے اور ریاستی انتظامیہ کی کوششوں سے مہالکشمی ایکسپریس ٹرین سے 1200 سے زیادہ مسافروں کو بچا یا جا چکا ہے جن میں نو حاملہ خواتین شامل ہیں۔
وزارت داخلہ حالات پر قریبی سے نظر رکھے ہوئے ہے اور ریسکیو آپریشن کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ڈاکٹروں کے ساتھ ایمبولینس کا بندوبست کیا گیاہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس کام کے لئے راحت رساں ٹیم کی تعریف کی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کل شدید بارش کی وجہ سے رات تقریباً پونے دس بجے الهاس دریا کی آبی سطح میں اضافہ ہو گیا تھا اور اس سے انبرناتھ اسٹیشن پر پانی بھر گیا۔
انبرناتھ سے بدلاپور کے درمیان تقریباً 300 میٹر کے حصے میں پانی پٹری کی سطح سے ایک فٹ اوپر تک پہنچ گیا۔ ذرائع کے مطابق اس واقعہ کے بعد ڈاؤن سمت کی دو اور اپ سمت کی تین لوکل ٹرینوں اور چھترپتی شیواجی ٹرمنس اسٹیشن سے کولہاپور جانے والی 17411 ڈاؤن مہالکشمی ایکسپریس رک گئیں۔
ایک ڈاؤن لوکل ٹرین کلیان واپس بلائی گئی۔ جب پانی کم ہوا تو اپ لوکل کو ممبئی چھترپتی شیواجی ٹرمنس بھیجا گیا اور ایک اور داؤن ٹرین کو بدلاپور لایا گیا۔ مہالکشمی ایکسپریس کو اگت پوري کی طرف بھیجا گیا۔
مہالکشمی ایکسپریس چھترپتی شیواجی ٹرمنس سے رات 20.32 بجے کولہاپور کے لئے روانہ ہوئی تھی اور 21.42 بجے کلیان پہنچی، لیکن پانی بھرنے کی وجہ سے گاڑی بہت دیر تک کھڑی رہی اور دیر رات 01.21 بجے آگے کے لئے روانہ ہوئی۔
کلیان سے قریب 14 کلو میٹر دور بدلاپور نکلنے کے بعد جنگل والے علاقے میں الهاس دریا کے پل کے قریب پانی کی سطح کافی بڑھی ہوئی ہونے کے سبب لوکو پائلٹ نے گاڑی روک دی۔