بھوپال:مدھیہ پردیش کے معروف اردو شاعر، ادیب خالد عابدی کے انتقال پر اردو حلقے میں غم کی لہر ہے۔ اس موقع پر نوجوان شاعر بدر واسطی نے کہا اگر یہ کہا جائے کہ اردو ادب کا اور فلموں کا انسائیکلوپیڈیا بھوپال سے رخصت ہوگیا، تو یہ غلط نہیں ہوگا۔ خالد عابدی کو کتابوں اور شخصیت کے بارے میں کافی وسیع جانکاری تھی۔ کسی فلم، یا کسی اداکار کا اصل نام کیا ہے وہ کہاں پیدا ہوئے اور کہاں تعلیم حاصل کی انہیں سب پتہ ہوتا تھا۔
بدر واسطی نے کہا کہ آج خاص بات یہ ہے کہ خالد عابدی عظیم فنکار دلیپ کمار کے بہت بڑے مداح تھے۔ دلیپ کمار کی یوم پیدائش بڑے جوش کے ساتھ مناتے تھے۔ اس موقع پر قرآن خوانی اور دیگر پروگرام منعقد کرتے تھے۔ اور آج 7 جولائی کے دن دلیپ کمار کی یومِ ولادت ہے۔ آج ہی کے دن خالد عابدی اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ خالد عابدی کا یوں چلے جانا ادب کا بڑا نقصان ہے۔
اس موقع پر بھوپال کے معروف ادیب اور صحافی عارف عزیز نے خالد عابدی کے انتقال پر کہا کہ عابدی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ انہیں پڑھنے لکھنے کا بہت شوق تھا۔ ان کی کئی کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔ جب وہ ریڈیو میں کام کرتے تھے تو انہوں نے نئے ٹیلنٹ کو زیادہ موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ خالد عابدی کا سب سے بڑا کارنامہ ان کی لائبریری تھی۔ کیونکہ خالد عابدی خود بھوکا رہنا پسند کرتے تھے پر وہ نئی نئی کتابیں خرید کر اپنی لائبریری میں رکھتے تھے۔ ان کی لائبریری میں لگ بھگ سبھی قیمتی کتابیں موجود ہیں۔