بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش میں اس سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کے مدنظر تمام سیاسی جماعتیں الرٹ موڈ پر نظر آ رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کل یعنی 13 مارچ کو بھارتی جنتا پارٹی کی پالیسیوں کے خلاف بڑا احتجاج کرنے جا رہی ہے۔ جس میں کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈران مہنگائی اور دیگر مسائل کو لے کر ریاست کے گورنر ہاؤس کا محاصرہ کریں گے۔ جس کو لے کر سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر و ترجمان شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی جو احتجاج کرنے جا رہی ہے وہ کن لوگوں کے ساتھ احتجاج کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنے کسی بھی پروگرام میں اقلیتی طبقے کو موقع دے رہی ہے۔ یا پھر وہ سنگھ کے لوگوں کے ساتھ احتجاج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جو بھارتی جنتا پارٹی کے نظریے پر چل رہی ہے۔ جو بھارتیہ جنتا پارٹی کر رہی ہے اسی راستے پر کانگریس بھی گامزن ہے۔ اور کانگریس پارٹی کا یہ دورہ چہرہ اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں سب کے سامنے آنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے دوری بناکر رکھی ہے جو کہ اب بہت گہری ہو چکی ہے۔ شمس الحسن نے کہا کہ کانگریس پارٹی میں کسی بھی طرح کا احتجاج کیا جاتا ہوں یا پھر کانگریس پارٹی اپنے ذریعے جو بھی کمیٹیاں بنتی ہے اس میں اقلیتی طبقے جس میں خصوصی طور پر مسلمان شامل نہیں ہوتے ہیں جبکہ دارالحکومت بھوپال میں ہی اقلیتی طبقے کے دو اراکین اسمبلی موجود ہے۔ شمس الحسن نے کہا کہ جب بھی بات مسلمانوں کی اور ان کے حق کی آتی ہے تو کانگریس کے یہ دونوں اراکین اسمبلی کہیں نظر نہیں آتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقلیتی طبقہ جہاں تھا وہیں کھڑا ہے۔ اور اگر ایسے ہی لیڈران ہماری نمائندگی کرتے ہیں تو مسلمانوں کی ترقی کبھی نہیں ہو سکتی۔