بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں تین روز قبل کانگریس کے سینئر لیڈر آصف ذکی اور ان کی اہلیہ شبیستہ ذکی پر ہوئے جان لیوا حملے کا واقعہ پیش آیا تھا۔حملے کے بعد پہلی مرتبہ کانگریس کے رہنما نے ہسپتال سے ہی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر جو حملہ کیا گیا ہے۔ وہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا۔ ہماری کسی سے بھی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ میری اہلیہ جوکی میونسپل کارپوریشن میں اپوزیشن لیڈر ہیں اپنا کام ختم کر رات ساڑھے گیارہ بجے جب گھر پہنچی اور ہمارے گھر کے سامنے پارکنگ میں کار پارک کرنے لگیں تو وہاں پر دو لڑکے توحید اور یاسیر جو غیر قانونی طریقے سے پارکنگ کی وصولی کر رہے تھے۔ اس پر شبستیہ نے ان سے سوال کیا کہ تمہیں اس طرح کی وصولی کی اجازت کس نے دی۔ اس کی شکایت مقامی تھانے میں کر دی گئی ہے۔ اس کے بعد تھانے میں انہوں نے معافی بھی مانگی تھی۔
کانگریس کے رہنما کے مطابق پارکنگ کے پاس سرکاری جگہ غیر قانونی طریقے سے خریدی گئی ہے۔ وہاں پر پرانے دکانیں بنے ہیں جنہیں توڑ کر وہاں پر کچھ اور تعمیر کیا جانا ہے۔ جس میں بھارتی جنتا پارٹی کے بڑے بڑے لیڈران شامل ہیں۔اس زمین پر بھارتی جنتا پارٹی کا بورڈ لگایا گیا ہے۔بھارتی جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر اوما شنکر گپتا اور وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کے بیٹے اس زمین پر آکر وہاں اوپنیگ کی تھی۔