سرونج :ریاست مدھیہ پردیش کا ضلع ودیشا کی تحصیل سرونج جہاں پر اللہ کے نام پر ڈالی گئی ،فیس بک پوسٹ پر تنازہ کھڑا ہو گیا۔ دراصل تحصیل سرونج کے شیرو خان جو کہ ایک کرانا دکان چلاتے ہیں۔ وہ جب رات کو اپنے موبائل پر فیس بک چلا رہے تھے ۔تو انہیں اپنے فیس بک وال پر ایک پوسٹ نظر ائی جسے برجیش یادوں نے ڈالی تھی اور اس فیس بک پوسٹ پر لکھا تھا۔ "اللہ مرد ہے یا عورت" جس کے بعد شیرو خان نے مسلم سماج کے رہنماؤں کو بتایا اور اس کی شکایت مقامی تھانے میں کی گئی۔
ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ فیس بک پوسٹ ڈالنے والے کو جلد گرفتار کر اس کے گھر پر بلڈوزر کی کاروائی کی جائے۔ وہیں سرونج کے انیس الرحمن کہا کہ جس طرح کی پوسٹ فیس بک پر ڈلی گئی اس سے ہمارے شہر کے نوجوان ناراض ہیں۔ اور کاروائی کی مانگ کو لے کر لوگ اکٹھا ہو گئے۔ جس کے بعد محکمہ پولیس کے افسران نے دخل اندازی کی اور مسلم نوجوانوں کو سمجھایا اور پوسٹ ڈالنے والے کو گرفتار بھی کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے پولیس اور انتظامیہ نے پوسٹ ڈالنے والے کے خلاف قدم اٹھائے ہیں ہم اس سے مطمئن ہیں۔ اور ہم مسلم نوجوانوں کو بھی سمجھا رہے ہیں کہ شہر کا ماحول پر امن رکھے۔ وہیں انس الرحمن نے میڈیا کے ذریعے شہر کے نوجوانوں اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی طرح کے غلط کام نہ کریں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لے بلکہ سلیقے کے ساتھ اپنے مذہب کے ذمہ داروں سے بات کر کے اس معاملے کو اگے رکھیں۔