ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے مطالبہ کیا ہے کہ عید کی نماز دوگانہ عید گاہوں و مساجد میں ادا کرنے کی اجازت دیں۔
دنیا بھر میں کوروناوائرس سے پھیلنے والی بیماریوں کے پیش لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح ملک میں گذشتہ 23 مارچ سے لاک ڈاؤن نافذ ہے، ملک کی معیشت اثر انداز ہوچکی ہے، پھر بھی محسوس ہوتا ہے کہ مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار بھی لاک ڈاؤن کی نذر ہوگا۔
حالانکہ بھارتی مسلمانوں نے مکمل طور پر لاک ڈاؤن کا پالن کیا اور مساجد میں مستقل سماجی فاصلہ (سوشل ڈسٹینس) قائم رکھتے ہوئے پانچ افراد نے فرض نمازوں کی ادائیگی کی، جبکہ عام مسلمانوں نے اپنے اپنے گھروں میں ہی نماز ادا کی، اور رمضان المبارک کی عبادتوں کو خضوع و خشوع سے ادا کرنے کی کوشش کی۔
خیال رہے کہ رمضان المبارک کے روزوں کے فوراً بعد مسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار عیدالفطر ہے، اور عیدالفطر کی نماز شہر سے باہر عیدگاہوں پر یا کھلے میدان میں ادا کی جاتی ہے۔
مالیگاؤں میں کورونا متاثرین کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر محسوس ہوتا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوگا۔
ایسی صورت حال میں مالیگاؤں کے مسلمانوں کو عید کی نماز یا نماز دوگانہ ادا کرنے کے لیے کم از کم چار گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔
اس طرح کا تحریری مطالبہ مہاراشٹر وکاس اگھاڑی کے وزیراعلیٰ شری ادھو ٹھاکرے، وزیر اقلیتی امور نواب ملک اور ناسک ضلع کلیکٹر شری سورج مانڈھرے سے سابق مقامی رکن اسمبلی آصف شیخ رشیدنے کیا ہے۔
اس ضمن میں آصف شیخ رشید نے مزید کہا کہ اگر لاک ڈاؤن میں نرمی اختیار کرنا ممکن نہ ہوا تب اپنے اپنے علاقوں کی مسجدوں میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت دیں، تاکہ خضوع و خشوع کے ساتھ رمضان المبارک کی عبادتوں کو پورا کرنے والے مسلمان آزادانہ اور کھلی فضا میں نماز عید ادا کرسکیں۔