بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے وقف بورڈ نے ایک بار پھر شاہی اوقاف کو خط لکھا ہے۔ وقف بورڈ نے پہلے بھیجے گئے خط پر تسلی بخش جواب نہ ملنے پر غور کیا ہے۔ مدینہ رباط کے انتظامات کو مقررہ مدت میں ٹھیک کرنے کے لیے تین دن کا وقت دینے کے ساتھ شاہی اوقاف کی جانب سے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ نواب صبا علی خان پٹودی کے دہلی اور بھوپال دفاتر کو بھیجے گئے اس خط میں وقف بورڈ نے اپنے پرانے خط کا حوالہ دیتے ہوئے غیر تسلی بخش جواب کو وقف بورڈ کی بےتوجہی قرار دیا ہے۔ وقف بورڈ نے لکھا ہے کہ شاہی اوقات نے مقررہ مدت میں مدینہ میں واقع رباط کے انتظامات کے حوالے سے مناسب جواب جمع نہیں کرایا ہے۔ جس کی وجہ سے بھوپال ریاست کے حاجیوں کے سامنے انتشار کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ریاستی وقف بورڈ اور ریاستی حج کمیٹی کے سامنے حاجیوں کو جواب یا یقین دہانی نام کی کوئی چیز نہیں کی گئی ہے۔
Bhopal Rubat in Makkah صبا علی خان پٹودی کو نوٹس
مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے شاہی اوقاف کی متولی نواب صبا علی خان پٹودی کو ایک مرتبہ پھر بھیجا نوٹس بھیجا ہے، متولی سے تین دن میں جواب طلب کیا گیا ہے۔
ریاستی وقف بورڈ کے صدر صنور پٹیل نے شاہی اوقاف کی متولی سے سوال کیا ہے کہ کیا بھوپال کی شاہی ریاست کے حاجیوں کو حج کے دوران مفت رباط ملے گی یا نہیں۔ وقف بورڈ نے مدینہ رباط میں حاجیوں کی رہائش کے انتظامات پر تین دن میں جامع رپورٹ طلب کی ہے۔ شاہی اوقاف کو لکھے گئے خط میں بورڈ نے مکہ اور مدینہ میں موجود بھوپال کی شاہی ریاست کے رباط کی حیثیت بھی مانگی ہے۔ واضح رہے کہ وقف بورڈ کے صدر صنور پٹیل نے شاہی اوقاف کی رباط کی تعداد ان سے ہونے والی سالانہ آمدنی اور اس آمدنی کے اخراجات بھی بورڈ میں پیش کرنے کو کہا ہے۔ ریاستی وقف بورڈ نے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے مقامی اور غیر ملکیوں کو سعودی میں جائداد کی خریداری کے لئے دی گئی رعایت پر شاہی اوقاف کا ایکشن پلان بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ نئی جائیداد خریدنے کے لئے ایک مکمل ایکشن پلان تیار کرکے وقف بورڈ کے حوالے کیا جائے اور مکہ اور مدینہ کی اور رباطوں سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ریاست بھوپال کے حاجیوں کو کیا سہولیات فراہم کی جا سکتی ہے اسے بھی واضح کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : Bhopal Rubat in Makkah بھوپال رباط کے لیے عازمین کا انتخاب، حج اخراجات میں سے پیسے کی کٹوتی اب تک نہیں