مدھیہ پردیش:میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے اعلان کے بعد ریاستی کانگریس نے میئر کے عہدے کے لیے وبھا پٹیل کو میدان میں اتارا۔ وہیں کانگریس نے 85 وارڈوں کے لیے کونسلرز امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے- کانگریس نے اس مرتبہ آدھے سے زیادہ سابق کونسلروں کے ٹکٹ کاٹ دیے ہیں- ان میں کئی سینئر کونسلر بھی شامل ہے جو لگاتار دو یا تین بار سے جیت درج کرتے چلے آرہے ہیں۔ ان میں زیادہ تر مسلم امیدوار ہیں۔ فہرست کے جاری ہوتے ہی کانگریس کونسلرز نے ٹکٹ کے لیے آواز بلند کرتے ہوئے کانگریس دفتر میں کانگریس مردہ باد کے نعرے بلند کیے اور اپنا استعفی کانگریس کے ذمہ دار کیلاش مشرا کو دے دیا ہے-
سابق کونسلر عبدالشفیق نے کہا کہ جس طرح سے کانگریس نے کونسلرز کے ٹکٹ تقسیم کیے ہیں وہ پوری طرح سے غلط ہے۔ کیونکہ ایک ایک وارڈ میں کونسلر گزشتہ 30،40 سال سے محنت کرتے چلے آرہے ہیں اور لگاتار دو سے تین بار جیت بھی درج کرا چکے ہیں۔ ایسے لوگوں کے ٹکٹ کاٹ کر کانگریس نے اس بار ان لوگوں کو ٹکٹ دیا ہے جو کام نہیں کرتے ہیں اور صرف چاپلوسی کرتے ہیں۔ اس بار کانگریس نے کہا تھا کہ ان لوگوں کو ٹکٹ دیا جائے گا جو اسی علاقے کے رہنے والے ہیں لیکن جب ٹکٹ تقسیم کیے گئے تو ایسے لوگ سامنے آرہے ہیں جنہیں اس علاقے کے لوگ جانتے تک نہیں ہے-
انہوں نے کہا کہ جب کانگریس کے اعلی ذمہ داران سے بات کی گئی تو انہوں نے صاف طور سے کہہ دیا کہ ہم نے تو ٹکٹ تقسیم کر دیا ہے اب آپ جو چاہے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا اس بار ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا گیا ہے جن کے نام خراب ہیں جو معاشرے میں صحیح پہچان نہیں بنا پائے ہیں۔ جتنے بھی سابق امیدواروں کے ٹکٹ کانگریس نے کاٹے ہیں انہوں نے اپنا اپنا پرچہ نامزدگی داخل کر دیا ہے اگر کانگریس اپنا فیصلہ نہیں بدلتی ہے تو اب تمام امیدوار آزاد امیدوار کے طور پر میونسپل کارپوریشن کے انتخابات لڑیں گے۔