مدھیہ پردیش کے ضلع گوالیار میں مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف جاری کسان تحریک چند علاقوں تک محدود ہے۔ حکومت کسانوں سے بات کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔
انہوں نے کانگریس کی جانب سے کسان تحریک کی حمایت کے سوال پر کہا کہ کانگریس کو اس معاملے میں بولنے کا حق نہیں ہے کیونکہ کانگریس کے منشور میں واضح طور پر 2019 میں زرعی اصلاحات کا ذکر کیا گیا تھا۔ اب کانگریس اس بل کی مخالفت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کسانوں کے لئے کچھ نہیں کیا، کانگریس صرف کسانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ سابق وزیر اعلی اور راجیہ سبھا کے رکن اسمبلی دگ وجے سنگھ نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ وزیر زراعت ہیں لیکن زراعت کا کام نہیں کرتے ہیں۔
اس پر انہوں نے کہا کہ جب کانگریس ہی ان کے بیان کو سنجیدگی سے نہیں لیتی ہے تو پھر ان کے بیانوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا جانا چاہئے۔ واضح رہے کہ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر آج گوالیار پہنچے جہاں وہ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان اور رکن پارلیمان جیوتی رادتیہ سندھیا کے ہمراہ مختلف پروگرامز میں حصہ لے رہے ہیں۔