اردو

urdu

By

Published : Sep 26, 2020, 11:32 AM IST

ETV Bharat / state

مدھیہ پردیش میں جہیز کے نام پر تین طلاق

میڈیا سے بات کرتے ہوئے متاثرہ نے بتایا کہ جس شخص کے ساتھ وہ 8 سال سے اپنی زندگی گزار رہی تھی وہ اب اسکے لئے ناجائز ہوگئی ہے۔

تین طلاق
تین طلاق

مودی حکومت کی جانب سے سنہ 2019 میں مسلم خواتین سے منسلک اہم مسئلوں کو لیکر خواتین تحفظ قانون بل پاس کرکے تین طلاق دینے والوں پر شکنجہ کسنے کی پہل کی گئی ہے، لیکن اس کے بعد بھی اس طرح کے معاملات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔

تین طلاق

ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ہردا میں بھی اس طرح کا ایک معاملہ پیش آیا ہے، جہاں شوہر نے 8 سال ساتھ رہنے والی بیوی کو بیچ سڑک پر اپنی دوسری شادی کر لینے کی بات کہہ کر اپنی اہلیہ کو طلاق دے دی، متاثرہ کے ذریعہ ضلع کے سرالی تھانہ میں دفعہ 29,4 323 ,506 اور مسلم خواتین خواتین ایکٹ 2019 کے دفعہ 4 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

تین طلاق

میڈیا سے بات کرتے ہوئے متاثرہ نے بتایا کہ جس شخص کے ساتھ وہ 8 سال سے اپنی زندگی گزار رہی تھی وہ اب اسکے لئے ناجائز ہوگئی۔

تین طلاق

ضلع ہردا کی دیو کالونی میں رہنے والی امرین کی شادی آٹھ برس قبل سرالی تھانہ علاقے میں رہنے والے شیخ افروز سے ہوئی تھی، ان 8 سالوں میں ان کی کوئی اولاد نہیں ہوئی، متاثرہ امرین کے مطابق شادی کے کچھ دن بعد تک اس کے شوہر شیخ افروز اور اس کے سسرال والوں نے اس کا خیال رکھا، بعد میں اسکو جہیز کے نام پر پریشان کرنے لگے، اس تعلق سے پولیس اسٹیشن میں جہیز ہراسانی کا معاملہ بھی درج کرایا تھا۔

اس معاملہ کے ایک سال بعد اس کے شوہر نے بغیر طلاق دئے دوسری لڑکی سے شادی کرلی، جب دوبارہ اپنے سسرال گئی اور شوہر سے ملاقات کی تو شوہر نے اسکو مارا پیٹا اور اسکو تین طلاق دے دی۔

تین طلاق

اس معاملے سے متعلق ایڈیشنل پولیس آفیسر گجندر سنگھ وردھمان نے بتایا کہ متاثرہ خاتون کی شکایت پہلے ہی سرالی پولیس اسٹیشن میں جہیز ہراسانی کے خلاف درج کر لی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا گیا ہے کہ ضلع ہردا میں تین طلق کا یہ پہلا کیس ہے جس میں قانون کے مطابق قانونی کارروائی کی جائے گی خاتون کو انصاف دلایا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details