مدھیہ پردیش متولی زمرے کے لے ارکان کے کل انتخاب عمل میں لایاجائیگا۔انتخابی عمل صبح 11 بجے شروع ہوگا، نتیجہ شام 5 بجے تک آ جائیگا۔متولی زمرہ کے ارکان کا انتخاب جو کہ ایم پی وقف بورڈ کا ایک لازمی حصہ سمجھے جاتا ہے ،اس کا آغاز کل صبح 11 بجے شروع ہوگا ۔ اس دوران 126 متولیوں میں سے 37 متولی ووٹ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر کے اپنے رہنما کا انتخاب کرینگے۔
برکت اللہ یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر آئی کے منصوری جنہیں ایم پی وقف بورڈ کے انتخابات کے لیے ریٹرننگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق بدھ کو حج ہاؤس میں انتخابی عمل مکمل ہوگا۔ طے شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل صبح 11 بجے شروع ہوگا۔ اس کا وقت 12 بجے ختم ہوگا۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال دوپہر 12.10 سے ایک بجے تک کی جائے گی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے دوپہر 2 بجے تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
اس کے بعد پولنگ دوپہر 3 بجے سے شروع ہوگی جو شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ ووٹوں کی گنتی شام 4 بجے شروع ہوگی اور اسی کے مطابق نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ 126 متولیوں کے ناموں پر مشتمل ووٹر لسٹ میں بڑی تعداد میں ایسے نام شامل تھے جو متولی زمرہ سے لیڈر بننے کا دعویٰ کر رہے تھے۔ ان میں سے اکثر نے اپنی تیاریاں بھی شروع کر دی تھیں۔ ووٹروں سے ملاقات کے دوران یقین دہانی کے لیے رغبت کا مرحلہ آیا۔ لیکن نظر ثانی شدہ فہرست میں کئی ناموں کو نکال دیا گیا ہے جس کی وجہ سے اس الیکشن میں بطور امیدوار سامنے آنے والے ناموں کو لے کر ابہام ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متوّلی الیکشن کے لیے جہاں اجین کے نوجوان متولی فیضان خان اپنا دعویٰ پیش کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی شاجاپور کی ایک خاتون متولی شیبہ الیاس نے بھی امیدوار کے طور پر دعویٰ پیش کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ الیکشن والے دن کچھ اور نام اپنا دعویٰ داغ سکتے ہیں۔
رمضان کے مہینے میں ہونے والے انتخابات اور ووٹر لسٹ کے حوالے سے اٹھنے والے اعتراضات کی وجہ سے خیال کیا جا رہا تھا کہ گزشتہ الیکشن سے قبل کوئی رکاوٹ آ سکتی ہے۔جس کی وجہ سے انتخابی عمل رک جائے گا۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اعتراضات لے کر عدالت پہنچنے والے لوگوں کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔ جس کے بعد بدھ کو ہونے والے متولی زمرہ کے انتخابات کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیں: