اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدھیہ پردیش: جمعیت العلما نےمسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

مدھیہ پردیش جمعیت علما کے صدر اور سپریم کورٹ کے وکیل حاجی محمد ہارون کا کہنا ہے کہ '49 فیصد سے زیادہ ریزرویشن دینے کا آئین میں کوئی ذکر نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود 49 فیصد لوگوں کو 90 فیصد ریزرویشن دیا جارہا ہے جبکہ مسلمانوں کی پسماندگی کا ذکر سچرکمیٹی، رنگا ناتھ مشرا کمیٹی اور دوسری کمیٹیوں نے کیا ہے لیکن حکومتیں اس حقیقت کو فراموش کر رہی ہیں۔'

مدھیہ پردیش: جمعیت العلما نےمسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا
مدھیہ پردیش: جمعیت العلما نےمسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

By

Published : Jul 20, 2021, 4:14 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش میں 27 فیصد او بی سی ریزرویشن کو لے کر کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان جاری سیاسی ہنگامے کے بیچ مسلم ریزرویشن کے مطالبے نے بھی زور پکڑ لیا ہے۔ مسلم تحفظات کے متعلق بھوپال میں جمعیت علماء نے آواز بلند کی ہے۔ مدھیہ پردیش میں سابقہ کمل ناتھ حکومت نے او بی سی ریزرویشن میں اضافہ کرتے ہوئے 14 فیصد سے 27 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا- کمل ناتھ حکومت کے فیصلے کے خلاف جبلپور ہائی کورٹ میں 73 عرضیاں داخل کی گئی ہیں, جس پر 10 اگست کو اگلی سماعت ہوگی۔

مدھیہ پردیش: جمعیت العلما نےمسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

او بی سی ریزرویشن معاملہ پر کانگریس اور بی جے پی، ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کےلیے کوشاں ہیں۔ دونوں ہی پارٹیاں او بی سی کو 27 فیصد ریزرویشن دینے کے حق میں ہے اور دونوں کے اس پر اپنے اپنے جواز ہے۔ مدھیہ پردیش میں امسال بلدیاتی اور پنچایت انتخابات منعقد ہوں گے۔ ایسے میں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ووٹرز کو راغب کرنے کے لیے او بی سی تحفظات کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکومت کو ملازمین کے مہنگائی بھتہ میں فوری اضافہ کرنا چاہیے: کمل ناتھ

مدھیہ پردیش جمعیت علماء کے صدر اور سپریم کورٹ کے وکیل حاجی محمد ہارون کا کہنا ہے کہ 49 فیصد سے زیادہ ریزرویشن دینے کا آئین میں کوئی ذکر نہیں ہے، لیکن ریاست میں 49 فیصد لوگوں کو 90 فیصد ریزرویشن دیا جارہا ہے جبکہ مسلمانوں کی پسماندگی کا ذکر سچرکمیٹی, رنگا ناتھ مشرا کمیٹی اور دوسری کمیٹیوں نے کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’ہم سے کہا جاتا ہے کہ مذہب کے نام پر ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا ہے لیکن مذہب کے نام پر کسی طبقے کو نشانہ بنا کر اسے پسماندہ رکھنا بھی تو کسی قانون میں نہیں ہے۔' انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ مسلمانوں کی تعلیمی ترقی اور روزگار کی فراہمی کےلیے خصوصی ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔ حاجی محمد ہارون نے کہا اس معاملےمیں جمعیت علماء مسلم تنظیموں کے ساتھ ریاست میں رائے عامہ ہموار کرے گی۔

واضح رہے کہ ریاست میں او بی سی ووٹرز کی تعداد 52 فیصد ہے جبکہ مسلم ووٹرز کی تعداد 10 فیصد ہے-

ABOUT THE AUTHOR

...view details