مدھیہ پردیش کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر ہمیشہ کچھ نہ کچھ بیانوں کے ذریعے سرخیوں میں نظر آتی رہی ہے۔کچھ دنوں پہلے اوشا ٹھاکر نے ریاست میں چلائے جارہے سبھی دینی مدارس کی جانچ کا مطالبہ حکومت سے کیا تھا۔تو وہیں انہوں نے پھر ایک بار گربا پنڈال پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گربا پنڈال لو جہاد کا ایک بڑا ذریعہ بن چکے ہیں،اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ کوئی بھی شخص گربا میں اپنی شناخت چھپا کر نہ آئے۔ Madhya Pradesh Minister Controversial Statement
مدھیہ پردیش کی وزیر ثقافت کا لو جہاد پر متنازعہ بیان پنڈال میں آنے والے ہر شخص کو شناختی کارڈ دکھا کر ہی داخلہ دیں۔ اس سب کا فیصلہ منتظمین کو کرنا چاہیے۔اوشا ٹھاکر نے کہاں کی اب جو بھی گربا پنڈال میں آئے صرف اپنا شناختی کارڈ لے کر آئے۔ صحافیوں کے اس سوال پر کہ یہ محض ایک اطلاع ہے یا فرمان تو انہوں نے کہا تمام منتظمین کے لیے یہ مشورہ بھی ہے اور ایک تنبیہ بھی ہے۔ Madhya Pradesh Minster on Love Jihad
وزیر ثفافت اوشا ٹھاکر کے اس بیان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کانگریس ترجمان نریندر سلوجا نے کہا وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے کہاں کسی کو بھی بغیر شناختی کارڈ کے گربا پنڈال میں داخل نہ کیا جائے اس سے سبھی لوگ راضی ہوں گے،لیکن انہوں نے جس طرح سے گربا پنڈال کو لو جہاد کا مرکز بتایا یہ بیان دے کر انہوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ صوبے کے ان لاکھوں گربا پنڈال جہاں ہندو مذہب کی دیوی درگا کی پوجا ارچنا کی جاتی ہے اور وہ ایک پاک جگہ کہلاتی ہے ،ایسی جگہ کو وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے لو جہاد کا اڈہ بتا کر ہندو مذہب کے لوگوں کے جذبات و کو ٹھیس پہنچانے کا کام کیا ہے۔ Controversial Statement on Love Jihad
انہوں نے کہا کہ اس طرح کا بیان گربا پنڈالوں کے ساتھ بہن بیٹیوں پر بھی سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا وہ چاہے جتنا بھی لو جہاد پر سوال اٹھائے اس سے کسی کو پریشانی نہیں چاہے وہ لوگوں کو شناختی کارڈ کے ذریعے پنڈالوں میں داخلہ دے اس سے بھی ہمیں کسی بھی طرح کی کوئی پریشانی نہیں ہے مگر جس طرح سے وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے گربا پنڈالوں کو لو جہاد کا اڈہ بتایا اس کے لئے انہیں عوام سے معافی مانگنا چاہیے اور اپنے الفاظوں کو واپس لینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Fake Love Jihad: مسلم نوجوان کو لوجہاد کیس میں پھنسانے کا معاملہ فرضی نکلا