اترپردیش اور مدھیہ پردیش کی پولیس بندیل کھنڈ سے دہلی، گڑگاؤں اور دوسرے شہروں سے جھانسی میں واپس آنے والے مزدوروں کے داخلے کے لیے آمنے سامنے آگئی ہے۔
مدھیہ پردیش کے ضلع داتیا سے متصل جھانسی کی سرحد پر پولیس فورس اور پی اے سی کی ایک بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔
اترپردیش اور مدھیہ پردیش کی سرحد پر مزدور پھنسے دوسری طرف مدھیہ پردیش سے پولیس فورس اور انتظامیہ کے افسران بھی تعینات کر دیے گئے ہیں۔
مزدور گذشتہ کئی روز سے جھانسی کے راستے دہلی، گڑگاؤں، آگرہ سمیت متعدد شہروں سے لوٹتے ہوئے سرحد پر جمع ہو گئے تھے۔ وہ یہاں سے بنڈا، مہوبہ سمیت مدھیہ پردیش کے چھترپور، ٹکم گڑھ وغیرہ پہنچ رہے تھے۔ جب سے لاک ڈاؤن شروع ہوا، یہ مسلسل جھانسی میں داخل ہو رہے تھے۔
انتظامیہ نے اب جھانسی شہر میں پیدل آنے والے ان مزدوروں کے داخلے پر پابندی عائد کردی ہے جس کے بعد اب ان کو سرحد پر ہی رہنا پڑ رہا ہے۔
اترپردیش اور مدھیہ پردیش کی سرحد پر مزدور پھنسے انتظامیہ نے مزدوروں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لیے گاڑیوں کا انتظام کیا تھا۔
اب یہ مزدور ایسے ٹرکوں یا لوڈر گاڑیوں میں بٹھائے جا رہے ہیں جو ان مزدوروں کو متعلقہ اضلاع میں لے جائیں گے اور انہیں وہاں چھوڑ دیں گے۔
ابتدا میں بسوں کا بندوبست کیا گیا تھا لیکن اب زیادہ تر مسافروں کو پولیس کے ذریعے اس راستے سے گزرنے والے ٹرکوں میں سوار کیا جا رہا ہے۔
جھانسی پولیس نے داتیا پولیس پر الزام لگایا کہ وہ اپنے علاقے میں ہجوم کو روکنے اور اسے جھانسی بھیجنے کی ذمہ داری قبول نہیں کر رہا ہے۔
دوسری طرف مدھیہ پردیش پولیس نے مزدوروں کو روکنے کی سہولت نہیں ہونے اور ان کی پریشانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں روکنے سے انکار کردیا۔
لاک ڈاؤن کے ساتویں دن بھی بندیل کھنڈ میں مزدوروں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
رام سیوک نے بتایا کہ وہ دو دن پہلے گڑگاؤں سے پیدل سفر پر نکلے تھے۔ ان کے ساتھ بیس افراد موجود ہیں جن کو ٹیکم گڑھ جانا ہے۔
نصیر نے بتایا کہ وہ دو دن اور ایک رات کا آگرہ سے پیدل سفر کر کے یہاں پہنچا ہے۔ یہاں سے وہ مہوبہ اور پھر وہاں سے اپنے گاؤں جائے گا۔