بھوپال : ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے مشہور و معروف شاعر اور نثر نگار ضیاء فاروقی کے اعزاز میں 'جشن ضیاء فاروقی' پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں اردو ادب کے مایہ ناز ادباء نے ضیاء فاروقی کے فن اور شخصیت پر اپنے بیش بہا تاثرات بیان کیے۔ یہ جشن بھوپال کی فعال تنظیم بزم سحر کے بینر تلے منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر ضیاء فاروقی کو شال، گلدستہ اور ٹرافی پیش کی گئی اور ان پر شاندار سپاس نامہ بھی پڑھا گیا۔ وہیں مقامی لوگوں نے ضیاء فاروقی کا پرجوش اور خلوص کے ساتھ گلوں سے استقبال کیا۔
اس موقع پر ضیاء فاروقی کے فن اور شخصیت پر کانپور سے تشریف لائے ڈاکٹر شعیب نظام، فاروق جائسی اور پروگرام کے صدارت کررہے پروفیسر حسن مسعود نے تفصیل سے گفتگو کیں۔ فاروق جائسی نے کہا کہ ضیاء فاروقی کو بھارت ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی کافی مقبولیت حاصل ہے ۔ یہ بہت ہی اچھے شاعر اور ادیب ہے اور ضیا فاروقی کا کلام پوری دنیا میں سنا اور پڑھا جاتا ہے۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر شعیب نظامی نے کہا ضیاء فاروقی کی شخصیت ایک ہمہ گیر شخصیت ہے کیونکہ انہوں نے اردو کے سبھی اضناف میں جس کامیابی اور جتنی سنجیدگی سے کام کیا ہے پھر وہ تحقیق کا میدان ہو، تجوید کا میدان ہو، غزل، نظم،مثنوی یا پھر ان کے ذریعے لکھا گیا کانپور نامہ ہو یہ بڑے کارنامے ضیاء فاروقی نے انجام دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضیاء فاروقی نے شخص میراثی بھی بہت کہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شخص میراثی ہمارے یہاں امیر خسرو کے وقت سے ہے اور ضیا فاروقی نے شخصی مرثیہ بہت لکھا ہے۔