اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اجین میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والی فزیو تھراپسٹ لڑکی سے شر پسندوں نے چھیڑ چھاڑ اور مار پیٹ کی جس سے علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ اجین کے کھارا کوہ تھانہ علاقے کے مرچی نالہ کی ایک گلی سے جب فزیو تھراپسٹ زرین خان اپنی ماں شاہینہ خان کے ساتھ اسکوٹر پر جا رہی تھی تب مرچی نالہ کی ایک گلی پر ہتیش بڑوا نامک شخص نے زرین کی گاڑی روکی اور چابی نکال کر بری نیت سے ہاتھ پکڑا۔ جس کی مخالفت کرنے پر اس کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی۔ جب زرین نے مدد کے لیے آواز لگائی تو بچاؤ کرنے پہنچے توفیق خان کے ساتھ بھی شرپسند نے مار پیٹ کردی۔
اس کی اطلاع جب علاقے کے لوگوں کو ملی تو بڑی تعداد میں مسلم افراد تھانے پہنچے اور مار پیٹ کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی اور بلڈوزر کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے۔ اور تفتیش شروع کر دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس معاملے میں پولیس نے دو لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔ شکایت درج کرنے پہنچی بہن شاہدہ نے سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مار پیٹ کرنے والوں کے اتنے حوصلے بلند ہیں کہ ان کو پولیس کا بھی ڈر نہیں ہے۔