ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کورونا انفیکشن کے باعث گیس متاثرین کے لئے مصیبت اور برھ گئی ہے۔
دو دسمبر 1984 کی آدھی رات کو یونین کاربائڈ گیس لیک ہونے کی وجہ سے بھوپال میں موت کا سیلاب آ گیا تھا۔ آج بھی گیس متاثرین صحت سے متعلق سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
کورونا انفیکشن کی وجہ سے ایسے لوگوں کو اور بھی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھوپال میں ایک ماہ سے بھی کم عرصہ میں پھیلنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے 5 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ جن میں سے 4 گیس متاثرین ہیں۔
گیس متاثرین کے لئے کام کرنے والی ایک تنظیم 'بھوپال گروپ برائے انفارمیشن اینڈ ایکشن' کے مطابق دارالحکومت بھوپال میں گیس متاثرین کی تعداد 5 لاکھ کے قریب ہے۔ یہاں بہت ساری سنگین بیماریاں ہیں جیسے ٹی وی کینسر۔ ان کا استثنیٰ عام لوگوں سے کمزور ہے۔ انہیں دوسروں کے مقابلے میں کورونا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔'
واضح رہے کہ 'بھوپال میں کورونا وائرس کی وجہ سے 5 مریضوں کی موت ہوگئی ہے۔ گیس متاثرین تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ سبھی گیس متاثرین تھے۔'