بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر سبھی پارٹی کے وہ امیدوار جنہیں پارٹیوں نے ٹکٹ دیا ہے ان کے پرچہ نامزدگی کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی کے تحت دارالحکومت بھوپال کا مرکزی اسمبلی حلقہ جہاں اس بار کانگرس اور بھارتی جنتہ پارٹی کے بیچ مقابلہ بہت ہی دلچسپ ہونے والا ہے۔ اس اسمبلی حلقے کے کانگرس کے امیدوار اور رکن اسمبلی عارف مسعود اور بھارتی جنتا پارٹی کے امیدوار دھرو نارائن سنگھ نے اپنا پرچہ نامزدگی کلیکٹر آفس میں سادگی کے ساتھ جمع کیا۔
اس موقع پر کانگرس کی امیدوار اور مرکزی اسمبلی حلقے کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے سامنے بھارتی جنتہ پارٹی نے بہت کمزور امیدوار اتارا ہے۔ جو کہ 10 سال بعد اب انتخابی موسم میں اچانک دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا عوام سمجھدار ہے وہ اپنا اچھا برا بہت اچھے سے جانتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے بیچ جب عوام کو مدد کی سب سے زیادہ ضرورت تھی تب بھارتی جنتہ پارٹی کے لیڈران کہیں نہیں نظر آئے اور میں اس وقت بھی عوام کے بیچ میں تھا اور ان کی لگاتار مدد کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ عارف مسعود نے کہا کہ مصیبت کے وقت میں میرے آفس اور گھر کے دروازے عوام کے لیے 24 گھنٹے کھلے رہے اور میں پورے وقت عوام کے ہر برے اور اچھے وقت میں شامل ریا۔ اس لیے اس بار کا میرا الیکشن عوام لڑ رہی ہے میں پچھلے الیکشن سے زیادہ ووٹوں سے جیتوں گا۔
میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے عارف مسعود نے کہا کہ میں نے بغیر کوئی امتیازی سلوک کیے ترقیاتی کام کیے ہیں اور لگاتار عوام کے بیچ رہا ہوں۔ انہوں نے کہا میں نے نئے اور پرانے بھوپال کا فرق ختم کیا ہے میں نے اپنے اسمبلی حلقے میں ترقیاتی کاموں کے ذریعے بھارتی جنتہ پارٹی کی نفرت کی دکان بند کر کے محبت کی دکان کھولی ہے۔ جو پیار مجھے میری عوام سے مل رہا ہے اس کے لیے میری عوام کو میں مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا مجھے عوام سے لگاتار محبت اور پیار مل رہا ہے، اور میں نے عوام کے سارے سوال پورے کیے۔ اور آج جب میں آسمان والے کو دیکھتا ہوں تو مجھے اس پکڑ سے بچائے گا جو عوام نے مجھ پر اعتماد کیا تھا۔ اور اب اس بار کے اسمبلی انتخابات میں میں اسی بنیاد پر پرچہ نامزدگی کرنے جا رہا ہوں۔