دموہ:مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع میں ایک تنظیم کے ذریعہ زبردستی تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مذہب تبدیل کرنے کے بعد جو لڑکیاں اس تنظیم کے اہلکاروں کے ساتھ چرچ جاتی تھیں ان کے ساتھ بھی یہاں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے بعد 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ Forced Religious Conversion of People in Damoh
Damoh Religious Conversion Case مذہب تبدیل کروانے کے الزام میں آٹھ افراد پر مقدمہ درج - Christian organization booked for conversions
ضلع دموہ میں عیسائی تنظیم کی جانب سے مبینہ طور پر جبری مذہب تبدیل کروانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ FIR Lodged Against Christian Organization
ییشو نامی مقامی تنظیم پر زبردستی تبدیلی مذہب کا الزام: اس معاملے میں سی ایس پی ابھیشیک تیواری نے کہا کہ دموہ میں ییشو نام کی ایک مقامی تنظیم ہے جو لوگوں کو مبینہ طور پر زبردستی عیسائی بنا رہی تھی۔ اس معاملے میں ہم نے 8 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ تحقیقات کے بعد کارروائی کی گئی۔ سی ایس پی ابھیشیک تیواری نے بتایا کہ دونوں فریق کو سنا گیا جس میں شکایت کنندہ کا موقف درست ثابت ہوا۔ تفتیش میں یہ بھی پتہ چلا کہ جو لڑکیاں مذہب تبدیل کرنے کے بعد اس تنظیم کے اہلکاروں کے ساتھ چرچ جاتی تھیں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ بھی کی گئی ہے۔ معاملے میں مزید کارروائی جاری ہے۔