ریاست مدھیہ پردیش میں ہردہ بلدیہ کے ذریعے پلیاکھال کے پاس 5.41 ایکڑ اراضی پر غریبوں کے لیے بنائے جا رہے 42 کروڑ روپے کی لاگت سے زیر تعمیر مکانات کی تعمیر کے لیے چھتیس گڑھ کے تقریبا13 خاندانوں کے 40 لوگوں کو لاک ڈاؤن کے دوران راشن، پانی و دیگر اہم ضروری اشیاء کے لیے پریشان ہونا پڑ رہا ہے۔
وزیر اعظم ہاؤسنگ تعمیر کرنے والے مزدور فاقہ کشی پر مجبور وزیراعظم ہاؤسنگ بنانے والے کنٹریکٹر کے ذریعہ چھتیس گڑھ سے لائے گئے مزدوروں کو لاک ڈؤن کے دوران ایک ایک ہزار روپے ایڈوانس میں دیے گئے۔
وزیر اعظم ہاؤسنگ تعمیر کرنے والے مزدور فاقہ کشی پر مجبور لاک ڈاؤن کے دوران کام بند ہونے کی وجہ سے ان خاندانوں کے سامنے اناج اور دیگر ضروری اشیاء کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان خاندانوں کے لیے ایک ہزار روپے میں گھر چلا پانا بہت مشکل ثابت ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم ہاؤسنگ تعمیر کرنے والے مزدور فاقہ کشی پر مجبور وزیر اعظم ہاؤسنگ تعمیر کرنے آئے چھتیس گڑھ کے ان مزدوروں کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی انتظامی افسر ان کی دیکھ بھال کرنے نہیں پہنچا ہے اور نہ ہی ٹھیکیدار، جس کی وجہ سے انہیں یہاں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج تک کوئی بھی ہماری دیکھ بھال کرنے نہیں آیا، جس کی وجہ سے ہم اپنے بچوں کی دوائیں اور دیگر ضروری چیزیں نہیں لے پا رہے ہیں۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ کل ایک وقت کے کھانے کا اہتمام ایک سماجی تنظیم نے کیا تھا۔ لیکن اس سے پہلے انہیں کوئی مدد نہیں مل سکی۔ انہوں نے میڈیا کے توسط سے مدد کی درخواست کی ہے۔
چھتیس گڑھ کے ان میسور خاندانوں کی پریشانیوں سے جب بلدیہ صدر سریندر جین کو ان سب کے بارے میں آگاہ کیا گیا تو وہ فوری طور پر موقع پر پہنچ کر وزیر اعظم ہاؤسنگ تعمیر کرنے آئے مزدور خاندانوں کو 10 مودی کٹ فراہم کی، جس میں 7 دن تک ان کے اہل خانہ کے کھانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی میونسپلٹی کے صدر جین نے وزیر اعظم ہاؤس بنانے والے ٹھیکیدار سے بات چیت کر ان مزدوروں کے لیے ضروری سامان اور غذائی اجناس مواد فراہم کرنے کو لے کر ہدایت کی۔ وہیں برہمن سماج تنظیم نے ان محنت کش گھرانوں کو تازہ کھانا مہیا کیا ہے۔