ریاست مدھیہ پردیش میں کسانوں کو متحد کرنے کی مہم تیز کی جارہی ہے اور اس مہم میں ریاست کے سابق وزیر اعلی دگ وجئے سنگھ پیش پیش ہیں ۔
کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما دگ وجئے سنگھ مدھیہ پردیش کے کئی گاوں جا کر کسان چوپال اور کسان پنچایت کرنے والے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تقاریب مکمل طور پر غیر سیاسی ہے۔
گذشہ کل دگ وجئے سنگھ نے رتلام اور دھار نامی علاقوں میں کسان مہاپنچایت کی اور اس پنچایت میں انہوں نے کسانوں کو تینوں زرعی قوانین کے پہلوؤں سے واقف کرایا۔
جمعرات کو دگ وجئے سنگھ نے ضلع رتلام کے ڈیلنپور میں غیر سیاسی کسان چوپال میں شریک ہوئے۔ اس چوپال میں بھارتیہ کسان یونین کے صدر گرنام سنگھ چوٹنی بھی شریک تھے۔
اس دوران دگ وجئے سنگھ نے مرکزی حکومت کے تینوں زرعی قوانین کو سیاہ قانون قرار دیتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
سابق وزیراعلی نے آج ضلع اجین کے بڈنگر میں کسان مہاپنچایت بلائی ہے اور اس کے بعد شاہجہاں پور میں کسان مہاپنچایت منعقد کی جائے گی۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ دگ وجئے سنگھ موجودہ وقت میں کانگریس پارٹی کے اندر جاری چپقلش سے خود دور رکھنا چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے پارٹی کے اندر چل رہے معاملات پر کوئی بیان نہیں دیا ہے اور دوسری جانب وہ عیر سیاسی منصوبوں پر توجہ دے رہے ہیں۔
جیوتی رادتیہ سندھیا کے کانگریس پارٹی سے نکل جانے کے بعد مدھیہ پردیش میں کانگریس اتنی مضبوط نہیں ہے۔ جتنی پہلے تھی۔
پہلے کانگریس پارٹی کے تین مراکز ہوا کرتے تھے۔ ان میں دگ وجئے سنگھ ، سندھیا اور کمل ناتھ تھے۔
مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت گرنے اور ضمنی انتخابات میں کانگریس کے ناقص مظاہرہ کے بعد جوش اور ولوے کی ضرورت ہے۔
دگ وجئے سنگھ پارٹی کو مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔