چوہان نے آگر مالوا ضلع کے سالاریہ گو سینکچری میں اتوار کے روز گوپشتامی کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اپنے کھانے کا ایک حصہ گائے اور کتوں کے لیے رکھتے تھے۔ اب اس روایت کا صرف غیر معمولی معاملات میں ہی خیال رکھا جاتا ہے لہذا میں گائے کی فلاح و بہبود کے لیے عوام سے کچھ رقم ٹیکس کے طور پر وصول کرنے پر غور کر رہا ہوں'۔
انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ 'آنگن واڑیوں میں بچوں کو گائے کا دودھ دیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'گائے کا دودھ امرت کی طرح ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آنگن واڑیوں میں گائے کا دودھ بچوں کو دیا جائے گا۔ مجسمے اور دیاس اب گائے کے گوبر سے بنائے جارہے ہیں جو کہ ماحول دوست بھی ہیں'۔
چوہان نے مزید کہا کہ 'مدھیہ پردیش حکومت گاؤں کی تقریباً نئی پناہ گاہیں تعمیر کرے گی اور ان میں سے کچھ غیر سرکاری تنظیمیں بھی کام کر رہی ہیں'۔