بھوپال: کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کے سیدھی کے وائرل ویڈیو کے بارے میں کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا قبائیلوں اور دلتوں کے خلاف مکروہ چہرہ اور اصلی کردار ہے۔ راہل نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی ریاست میں قبائلی بھائیوں اور بہنوں پر ظلم میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں ایک بی جے پی لیڈر کے غیر انسانی ظلم سے ساری ا نسانیت شرمسار ہوئی ہے۔ کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا کہ قبائلیوں اور دلتوں کے خلاف بی جے پی کی نفرت کا اصل چہرہ "غیر انسانی فعل" سے بے نقاب ہو گیا ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی اس واقعہ پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ "بی جے پی کے ایک ایم ایل اے کے قریبی شخص کی طرف سے مدھیہ پردیش میں ایک قبائلی نوجوان کے ساتھ کیا گیا غیر انسانی اور مکروہ فعل انتہائی شرمناک ہے۔" انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت قبائلیوں پر مظالم کو روکنے کے لئے حقیقی قدم کیوں نہیں اٹھاتی ہے۔
پرینکا وڈرا نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے کے قریبی دوست نے مدھیہ پردیش میں ایک قبائلی نوجوان کے ساتھ جو غیر انسانی اور گھناؤنا فعل کیا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے۔ ریاست میں بی جے پی کے 18 سال کے دور حکومت میں قبائلیوں پر مظالم کے 30 ہزار 400 معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں قبائلی مفادات پر صرف خالی دعوے اور خالی باتیں ہیں۔حکومت قبائلیوں پر مظالم روکنے کے لیے حقیقی اقدامات کیوں نہیں کرتی؟
ایم پی کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اقتدار کے نشے میں ہیں اور کانگریس پارٹی ہمیشہ قبائلیوں کے ساتھ ہے۔کمل ناتھ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ ریاست کے قبائلی بھائیوں اور بہنوں کی توہین کے واقعات سے بہت دکھی ہیں۔ کیا اقتدار کا نشہ اس قدر بی جے پی لیڈروں کے سر چڑھ گیا ہے کہ وہ انسان کو انسان نہیں سمجھ رہے ہیں۔ یہ واقعہ ٹنٹیا ماما اور برسا منڈا جیسے عظیم شخصیات کی توہین ہے۔ ریاست کے کروڑوں قبائلی بھائیوں اور بہنوں کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قبائلی سماج پر ہونے والے مظالم کو سرکاری تحفظ دینا بند کرے۔ کانگریس پارٹی مکمل طور پر قبائلی سماج کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں انصاف فراہم کرتی رہے گی۔
بہوجن سما ج پارٹی(بی ایس پی)سپریمو مایاوتی نے مدھیہ پردیش میں دلت قبائلی نوجوان پر پیشاب کئے جانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد حکومت کا حرکت میں آنا ان کی منشا پر سوال کھڑے کرتا ہے۔ مایاوتی نے بدھ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا'مدھیہ پردیش کے ضلع سیدھی میں ایک قبائلی/دلت نوجوان پر مقامی لیڈر کا پیشاب کرنے کا واقعہ انتہائی شرمناک ہے، اس غیر انسانی فعل کی جتنی بھی مذمت کی جائے، کم ہے۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہی حکومت کا بیدار ہونا ان کے ملوث ہونے کا ثبوت دیتا ہے، یہ بھی انتہائی افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا'اس سلسلے میں، مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت متعلقہ مجرم کو بچانے اور اسے اپنی پارٹی کا نہ بتانے وغیرہ کو چھوڑ کر اس مجرم کے خلاف نہ صرف این ایس اے بلکہ اس کی جائیداد کو ضبط اور منہدم کرکے کارروائی کرنی چاہئے اس طرح کے واقعات سب کو شرمندہ کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع میں ایک قبائلی نوجوان پر پیشاب کرنے والے ملزم پرویش شکلا کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ سدھی پولیس نے ملزم نوجوان کو منگل کی رات دیر گئے اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔ پولیس حراست میں لیے گئے ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ملزم کا تعلق بی جے پی سے بتایا جاتا ہے۔
وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ملزمین کو ایسی سزا دی جائے گی جو ایک مثال بنے گی، چوہان نے کل رات نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ انہوں نے اس معاملے میں ہدایات دی ہیں۔ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ سخت کارروائی کی جائے گی اور اسے ایسی سزا دی جائے گی کہ وہ ایک مثال بنے۔ انہوں نے کہا کہ مجرم کی کوئی ذات، مذہب یا پارٹی نہیں ہوتی۔ مجرم صرف مجرم ہوتا ہے۔
اس سے پہلے چوہان نے کل دیر شام ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا کہ سیدھی ضلع کا ایک وائرل ویڈیو ان کے نوٹس میں آیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ مجرم کو گرفتار کرکے اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور راسوکا بھی لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وائرل ویڈیو نہ صرف غیر انسانی اور قابل مذمت ہے بلکہ ایک شہری کے ساتھ گھناؤنا فعل بھی ہے۔ ایسا کرنے والے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ ایم پی چیف منسٹر کے دفتر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ شکلا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 294 (فحش کام)، 504 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے لیے جان بوجھ کر توہین) اور درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ بھی لگایا گیا ہے۔