بھوپال:مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے شہر مفتی ابوالکلام قاسمی نے ای ٹی وی بھارت اوردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ مذہب اسلام میں جو بھی چیز اللہ کی طرف سے نازل کی گئی ہے۔ اس کے پیچھے کچھ نہ کچھ پیغام اپنے بندوں تک پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ مذہب اسلام میں ایمان والوں کے لئے اللہ نے ان کے ایمان کو مضبوط بنانے کے لئے بہت سے پیغمبر بھیجے اور ان پیغمبروں کے ذریعہ دنیا میں اللہ تعالی نے بہت سی چیزیں نازل کی۔اسی میں مذہب اسلام کی ایک بنیادی علامت اذان کو بھی نازل کیا گیا۔ اذان کو اللہ نے کب نازل کی، کیوں نازل کی گئی، پہلی بار اذان کس نے پڑھی اور اذان دینے کا کیا مطلب ہے۔
بھوپال کے شہر مفتی ابو الکلام قاسمی نے بتایا کہ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے۔ اس وقت یہ مشورہ ہوا کہ ایمان والوں کو مسجد میں کس طرح سے بلایا جائے کیونکہ اذان نازل ہونے سے پہلے لوگوں کو مسجد میں بلانے کے لئے گشت کیا جاتا تھا۔ وہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صحابی عبداللہ ابن زید ملے اور انہوں نے اپنا خواب جو کہ اذان کے تعلق سے دیکھا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنایئے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت بلال کو حکم دیا کہ جو اللہ کی طرف سے جبرائیل علیہ السلام نے اذان کے کلمات تنقید فرمائیں۔ اللہ کی جانب سے ان کلمات اذان کو بلند آواز میں کہہ کر لوگوں کو مسجد کی طرف بلایا جائے۔ اذان کے اندر جو الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ اس میں کیا کہا گیا ہے۔