بھوپال: مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے گیس سانحہ کو 38 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ لیکن نہ تو گیس متاثرین کو انصاف ملا ہے اور نہ ان سے جڑے ان لوگوں کو جو ان کی مدد کرتے رہے ہیں۔ بھوپال گیس حادثے کے متاثرین کو معاوضہ، ان کی باز آباد کاری، روزگار اور بہتر علاج کے لئے 35 سال تک جدوجہد کرنے والے عبدالجبار کو ان کے انتقال کے بعد حکومت کے ذریعے پدم شری اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ لیکن جب نمائندہ ای ٹی وی بھارت پدم شری عبدالجبار کے گھر ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی تو عبدالجبار کی اہلیہ سائرہ جبار نے بتایا کہ ہم مرحوم عبدالجبار کے ذریعہ گیس متاثرین کے لیے جس طرح کی کوشش کی جا رہی تھی ان کو حقیقت میں بدلنے چاہتے ہیں۔
سائرہ جبار نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں نہ تو کوئی حکومت کے نمائندے نے ملاقات کی اور نہ ہی کوئی سماجی کارکن نے، دہلی میں ان کی اہلیہ سائرہ جبار کو صدر جمہوریہ نے 8 نومبر 2021 کو پدم شری اعزاز سے نوازا تھا۔ Abdul Jabbar's Family Worried
سائرہ جبار نے کہا کہ ان کا خواب ہے کہ ان کے خاوند کے نام پر شہر میں ایک بڑا سرکاری ہسپتال بنایا جائے جہاں پر زیادہ تر بیماریوں کے علاج کی سہولیات مفت ہو۔ وہیں سائرہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کو لے کر بہت فکرمند ہے۔ اور وہ چاہتی ہے کی حکومت انہیں پینشن فراہم کرے تاکہ ان کی پریشانیاں کم ہوسکے۔ حالانکہ ریاستی حکومت کے ذریعے انہیں ایک مکان دیا گیا ہے۔ سائرہ کا کہنا ہے انہوں نے پینشن شروع کرنے کو لے کر ریاستی حکومت کے کئی وزراء سے ملاقات بھی کی لیکن کہیں کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ Bhopal Gas Tragedy